کوچ کی تلاش ملکی امیدواروں کو ’’فکسنگ‘‘ کا خدشہ ستانے لگا

عاقب جاوید نے تو کھلے عام وسیم اکرم اور رمیز راجہ پر مشتمل کمیٹی کو متعصب قرار دیتے ہوئے درخواست دینے سے انکارکردیا۔


Numainda Khususi April 07, 2016
عاقب جاوید نے تو کھلے عام وسیم اکرم اور رمیز راجہ پر مشتمل کمیٹی کو متعصب قرار دیتے ہوئے درخواست دینے سے انکارکردیا۔ فوٹو: فائل

QUETTA: نئے قومی کرکٹ کوچ کی تلاش کا کام شروع ہونے سے قبل ہی ممکنہ امیدواروں کو ''فکسنگ'' کا خدشہ ستانے لگا۔

تفصیلات کے مطابق وقار یونس قومی ٹیم کا تیاپانچا کر کے آسٹریلیا واپس جانے کی تیاری شروع کر چکے ہیں، ایسے میں پی سی بی کو نئے کوچ کی تلاش ہے جو بکھری ہوئی ٹیم کو دوبارہ سے قدموں پر کھڑا کر سکے، اس ضمن میں گذشتہ دنوں ایک اشتہار بھی دیا گیا جس کی کڑی شرائط پر کم ہی لوگ پورا اتر سکیں گے، چیئرمین پی سی بی نے مدد کیلیے وسیم اکرم اور رمیز راجہ کی خدمت بھی حاصل کی ہیں، نئے کوچ کا تقرر انہی کے مشورے سے کیا جائے گا۔ یہ طریقہ کار ابتدا میں ہی متنازع ہو گیا، دونوں سابق اسٹارزکے بارے میں مشہور ہے کہ وہ ملکی کوچز کو اچھا نہیں سمجھتے اور غیرملکی ہی انھیں پسند ہیں، اسی لیے عاقب جاوید خود اس دوڑ سے الگ ہوگئے۔

حال ہی میں انھوں نے اظہار دلچسپی کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کوچنگ کر کے ملک کی خدمت کرنا چاہتے ہیں، اس ضمن میں بورڈ سے ابتدائی بات چیت بھی ہو چکی ہے، مگر گذشتہ روز عاقب کا انداز کچھ بدلا ہوا سا تھا، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ وسیم اکرم اور رمیز راجہ پر مشتمل کمیٹی متعصب ہے، وہ پہلے ہی غیرملکی کوچ لانے کا عندیہ دے چکے ہیں۔ اسی لیے میں اب درخواست نہیں دے رہا بلکہ میں تو کہتا ہوں کہ کسی بھی پاکستانی کرکٹر کو ایسا نہیں کرنا چاہیے، اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، باہر سے ہی کسی کو بلایا جائے گا۔

ان دنوں یو اے ای کے لیے خدمات انجام دینے والے عاقب جاوید نے کہا کہ فارن کوچز کا تجربہ پہلے پاکستان کے کام آیا نہ اب آئے گا، وہ 4،5 سینئر کرکٹرز کی جی حضوری کر کے اپنا وقت پورا کر کے چلا جائے گا، نقصان ہماری کرکٹ کو اٹھانا پڑے گا۔ یاد رہے کہ اب تک پی سی بی نے چار غیرملکی کوچز رچرڈ پائی بس، باب وولمر، جیف لاسن اور ڈیو واٹمور کو ذمہ داری سونپی ہے کوئی بھی خاطرخواہ نتائج نہ دے سکا تھا،عاقب جاوید جیسے ہی خیالات چند دیگر سابق کرکٹرز کے بھی ہیں، وہ بھی درخواست دینے کا ارادہ ختم کر چکے ہیں۔

دوسری جانب ذرائع نے تصدیق کی کہ وسیم اکرم اور رمیز راجہ غیرملکی کوچ میں دلچسپی رکھتے ہیں، اس ضمن میں ڈین جونز، ٹام موڈی اور جیف مارش کے نام لیے جا رہے ہیں، جنھیں ڈالرز کمانے کا موقع فراہم کیا جا سکتا ہے، جونز تو پی ایس ایل کے دوران وسیم اکرم کی ہی ٹیم اسلام آباد یونائٹیڈ کیلیے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں، واضح رہے کہ درخواست بھیجنے کی آخری تاریخ 25 اپریل ہے۔ اس حوالے سے وسیم اکرم نے کہا کہ پی سی بی کوچ کو بھاری معاوضہ دیتا ہے، ہمیں ایسا کوچ نہیں چاہیے جو ہر سیریز کے بعد گھر بھاگ جائے،کوچ ملکی ہو یا غیرملکی اسے پوری منصوبہ بندی کے ساتھ آنا ہوگا، اسے نہ صرف سینئر بلکہ جونیئر اور اے ٹیموں کے ساتھ بھی کام کرنا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں