آسٹریلیا نے پاکستانی مصنوعات پر ڈیوٹی5فیصد کم کر دی

آسٹریلیا نے اگست 2013 میں پاکستانی آم کو مارکیٹ رسائی دی اور پہلی کھیپ 2014 میں روانہ کی گئی، دستاویزات


اظہر جتوئی April 23, 2016
آسٹریلیا نے اگست 2013 میں پاکستانی آم کو مارکیٹ رسائی دی اور پہلی کھیپ 2014 میں روانہ کی گئی، دستاویزات فوٹو : فائل

آسٹریلیا نے تجارت میں اضافے کے لیے پاکستانی ٹیکسٹائل سمیت دیگر اشیا پر ڈیوٹی 5فیصد کم کر دی ہے جبکہ مشترکہ تجارتی کمیٹی کا اجلاس بھی جون میں طلب کر لیا گیا ہے۔ وزارت تجارت کے دستاویزات کے مطابق آسٹریلیا نے پاکستان کے لیے ٹیکسٹائل، ملبوسات اور جوتوں پر ڈیوٹی 10فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کر دی ہے۔

حکومت نے آسٹریلیا سے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، اس سلسلے میں پاکستان آسٹریلیا تجارتی معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں، اس معاہدے کے تحت تسلسل کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں کی نگرانی اور دوطرفہ تجارتی تعلقات کا وقتاً فوقتاً جائزہ لینے کے لیے مشترکہ تجارتی کمیٹی قائم کی گئی ہے، پاک آسٹریلیا مشترکہ تجارتی کمیٹی کا پانچواں اجلاس آسٹریلیا کے شہر کینبرا میں ستمبر2014میں ہوا تھا جس میں فریقین نے توانائی، زراعت اور انجینئرنگ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور پاکستانی کینو اور کھجوروں کو پہلے سے زیادہ مارکیٹ رسائی دینے کے امکانات پر غور کیا، اب مشترکہ تجارتی کمیٹی کے آئندہ اجلاس کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔

یہ اجلاس جون 2016 میں پاکستان میں منعقد ہوگا۔دستاویزات کے مطابق آسٹریلیا نے اگست 2013 میں پاکستانی آم کو مارکیٹ رسائی دی اور پہلی کھیپ 2014 میں روانہ کی گئی جسے آسٹریلیا کی منڈی میں ہاتھوں ہاتھ لیا گیا۔ دستاویزات کے مطابق پاکستان نے اپنی مصنوعات کو آسٹریلیا میں متعارف کرانے کے لیے گزشتہ سال 3نمائشوں میں شرکت کی جس میں اگست میں ہونے والی بیوٹی ایکسپو سڈنی، فائن فوڈ آسٹریلیا اور نومبر میں منعقد ہونے والا آسٹریلین انٹرنیشنل سورسنگ فیئر شامل ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں