ہمیشہ کارآمد رہنے والی بیٹری کی راہ ہموار

نئی ایجاد کی بدولت لیپ ٹاپ، اسمارٹ فون اور دوسرے آلات کے لیے کبھی نہ خراب ہونے والی بیٹریاں تیار کی جاسکیں گی


غ۔ع April 26, 2016
نینوٹیکنالوجی میں ہونے والی اتفاقیہ پیش رفت انقلابی ثابت ہوسکتی ہے۔ فوٹو : فائل

کیلے فورنیا یونی ورسٹی کے سائنس دانوں نے ایسی ٹیکنالوجی وضع کرلی ہے جس کے ذریعے کبھی نہ خراب ہونے والی بیٹریاں بنائی جاسکتی ہیں۔ ہزاروں بار چارج کرنے پر بھی یہ بیٹریاں نئی کی نئی رہیں گی۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ یہ ٹیکنالوجی اتفاقیہ سائنس دانوں کے ہاتھ لگی۔

یہ ٹیکنالوجی کیلے فورنیا یونی ورسٹی میں ڈاکٹریٹ کی طالبہ میا لی تھائی اور اس کے ساتھیوں نے وضع کی ہے۔ میا اور اس کی ٹیم نینووائرز میں سے الیکٹرانوں کے انتقال اور ذخیرہ کاری پر تجربات کررہے تھے۔ نینووائرز انسانی بال سے ہزاروں گنا زیادہ باریک مگر بجلی کی بہترین موصل ہوتی ہیں۔ یعنی ان میں سے برقی رَو بڑی آسانی سے گزر جاتی ہے۔ تاہم نینووائرز کی ایک خامی یہ ہے کہ یہ بہت کمزور ہوتی ہیں، اور ری چارجنگ یا ری سائیکلنگ کے عمل کے دوران ٹوٹ کر بکھر جاتی ہیں۔ لیتھیم آیون بیٹری کے اندر یہ برقی رَو گزرنے پر پھیل کر بھربھری ہوجاتی ہیں۔ میا اور اس کے ساتھیوں نے اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے طلائی نینووائر کے اوپر مینگنیز ڈائی آکسائیڈ کی تہہ چڑھادی۔ پائیداری میں اضافے کے لیے مایا نے انھیں پلیکسی گلاس جیسی سریش ( gel) میں رکھ دیا۔ مایا کو بالکل علم نہیں تھا کہ اس کا نتیجہ کیا برآمد ہوگا۔

مایا نے اس ڈیوائس میں سے برقی رَو گزاری۔ پھر یہ عمل بار بار دہرایا گیا۔ عام طور پر برقی رو کے چند ہزار چکر مکمل ہونے پر، بہ الفاظ دیگر چند ہزار بار برقی رو گزارنے کے بعد بیٹری جواب دے جاتی ہے، مگر یہ ڈیوائس جوں کی توں تھی۔ یہ دیکھ کر مایا اور اس کے ساتھی حیران رہ گئے۔ پھر وہ وقفے وقفے سے اس ڈیوائس میں سے بجلی گزارتے رہے۔ تین ماہ کے عرصے میں دو لاکھ سے زائد بار اس ڈیوائس کو چارج کیا گیا، مگر اس میں نہ تو کوئی خرابی پیدا ہوئی اور نہ ہی اس کی گنجائش میں کمی آئی۔

مایا کے مطابق اتفاقی طور پر وجود میں آنے والی یہ ڈیوائس ظاہر کرتی ہے کہ نینووائر پر مشتمل الیکٹروڈز کا عرصۂ حیات طویل ہوتا ہے اور انھیں استعمال کرتے ہوئے ناقابل یقین پائیداری کی حامل بیٹریاں بنائی جاسکتی ہیں۔

کیلے فورنیا یونی ورسٹی کے شعبہ کیمیا کے چیئرمین ریگینالڈ پینر کہتے ہیں کہ اس ایجاد کی بدولت لیپ ٹاپ، اسمارٹ فون اور اسی نوع کے دوسرے آلات کے لیے کبھی نہ خراب ہونے والی بیٹریاں تیار کی جاسکیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں