ایم اے جناح روڈ رہائشیوں اور دکانداروں کو کوائف جمع کرانے کی ہدایت

تمام رہائشیوںکو فارم جاری کردیے گئے، گھر آئے مہمانوںکی تفصیلات بھی فارم میں درج کرنی ہوں گی، پولیس کی ہدایت


Muhammad Yaseen November 16, 2012
رہائشیوں اور دکانداروں کو دیے گئے فارم کا عکس۔ فوٹو: ایکسپریس

پولیس نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایم اے جناح روڈ سے متصل عمارتوں کے رہائشیوں اور دکانداروںکے کوائف اکھٹا کرنا شروع کر دیے۔

تمام رہائشیوںکو ایک فارم جاری کیا گیا ہے جس میں گھر میں رہائش پذیر افراد کی تفصیلات درج کر کے3 محرم الحرام تک متعلقہ تھانوں میں جمع کرانے کی ہدایت دی ہیں ، ذرائع کے مطابق پولیس کی جانب سے محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایم ا ے جناح روڈ سے متصل عمارتوں کے رہائشیوں اور دکانداروں کے کوائف اکھٹا کرنا شروع کردیے،اس سلسلے میں تمام رہائشیوں ،دکانداروں ، گوداموں اور پتھاریداروں اور کیبن والوںکو ایک فارم جاری کیا گیا ہے جس کا عنوان سروے فارم برائے محرم الحرام 2012 رکھا گیا ہے جس میں مالک مکان کی تفصیلات،اگرکوئی کرائے دار ہے تو وہ اپنی اور اپنے گھر کے مالک کی تفصیلات جبکہ گھر میں رہائشی شخص کا نام ،عمر ، والد کا نام ، پیشہ ، جہاں ملازمت کرتا ہے۔

وہاں کا ایڈریس اپنا اور اپنے آفس کا فون نمبر یا موبائل فون نمبر ،شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی اور ایک اپنی نئی تصویر فارم کے ساتھ منسلک کرکے جبکہ گھر میں رہائش پذیر تمام افرادکے نام اور ان سے اس کے رشتے کے بارے میں درج کرنا ہوگا، 18سال سے زائد عمر کے افرادکے شناختی کارڈ اور ان کے موبائل فون نمبر بھی درج کرنے ہوں گے جبکہ ا گر اندرون ملک یا شہر سے کوئی رشتے دار اس کے گھر بطورمہمان رہائش پذیر ہے تو اس کی تفصیلات بھی فارم میں درج کرنی ہوں گی، رہائشی شخص اپنی مکمل تفصیلات کے ساتھ ساتھ فارم میں یہ بھی درج کرے گا کہ اسے اس مکان میں رہتے ہوئے کتنا عرصہ ہو چکا ہے۔

اس سے پہلے کہاں رہائش اختیار کی ہوئی تھی اور اپنی پرانی رہائش تبدیل کرنیکی وجہ کیا تھی، جبکہ دکاندار بھی اسی طرح کی تفصیلات فارم میں درج کرے گا ، اپنے پاس کام کرنے والے ملازم کی بھی تمام تفصیلات درج کرے گا اور فارم پر دستخط کرے گا،آخر میں فارم میں متعلقہ تھانے کے ایک پولیس افسر کا نام اور اس کا موبائل فون نمبر درج ہے اور اس پولیس افسر سے رابطہ کرنے کو کہا گیا ہے ،سروے فارم مکمل کوائف کے ساتھ3 محرم الحرام تک متعلقہ تھانے میں جمع کرانا ہوگا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں