تھرمیں غذائی قلت سے مزید 4 بچے دم توڑ گئے 5 موربھی ہلاک

رواں سال کے چوتھے ماہ کے دوران ہی تھر میں غذائی قلت سے 241 بچے جان کی بازی ہار چکے


Nama Nigar April 30, 2016
مٹھی اسپتال میں صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال سے مریض پریشان، انتظامیہ بے حس بن گئی۔ فوٹو: فائل

تھرمیں غذائی قلت کے شکار مزید 4 بچے دم توڑگئے اور 5 موربھی ہلاک ہوگئے، سول اسپتال کے مین گیٹ بند ہونے سے مریضوں کی مشکلات بڑھ گئی، اسپتال میں گندگی بھی بڑھ گئی۔

اطلاعات کے مطابق تھر میں قحط کئی سال سے ڈیرے ڈالے ہوئے ہے، جمعے کوسول اسپتال مٹھی میں زیر علاج 2 نومولود، 3 ماہ کی فضا اور4 ماہ کی سندھیہ انتقال کرگئی۔رواں سال کے چوتھے ماہ کے دوران ہی 241 بچوں سمیت242افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ سول اسپتال سمیت تھرکے دیگر سرکاری اسپتالوں میں 200 بچے زیر علاج ہیں، سول اسپتال مٹھی میں ایمرجنسی اورمیل وارڈزمیں گندگی کا ڈھیرہے۔

مریضوں کاکہناہے کہ اسپتال انتظامیہ صفائی ستھرائی سمیت صحت کے معاملے پرکوئی توجہ نہیں دے رہی۔سندھ حکومت نے کمیشن کی رپورٹ کے بعد ڈی ایچ اوکے تبادلے کے علاوہ اور کوئی اقدامات نہیںکیے جبکہ ہٹائے گئے ڈی ایچ او ارجن کمارنے بھی عہدے کا چارج تاحال نہیں چھوڑا، تھرمیں گرمی کی شدت نے بھی قحط متاثرین کیلیے مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔شدید گرمی، پیاس اور وبائی امراض سے ڈیپلوکے علاقے کھاڑک میں مزید5 مورمرگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں