کوئٹہ کو ’’ لٹل پیرس ‘‘ بنانے کی مہم کا آغاز

اس خواب کی تعبیر کے لیے انتھک محنت کی ضرورت ہے


اس خواب کی تعبیر کے لیے انتھک محنت کی ضرورت ہے ۔ فوٹو : فائل

KARACHI: کوئٹہ جسے کسی زمانے میں لٹل پیرس کہا جاتا تھا اور یہ اعزاز اس شہر کو اپنی خوب صورتی کی بنا پر حاصل تھا، آج صفائی ستھرائی اور دیگر مسائل کی ناگفتہ بے صورت حال سے دوچار ہے۔ اب یہ بات زبان زدعام ہے کہ شہر کو دوبارہ لٹل پیرس بنانا انتہائی مشکل ہے۔

تاہم احساسِ ذمے داری اور اخلاصِ نیت ہو تو کچھ بھی کرنا ممکن ہوتا ہے۔ کوئٹہ شہر جو پچاس ہزار کی آبادی کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، کی آبادی میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے اور اب یہ شہر 30 لاکھ آبادی کا بوجھ برداشت کیے ہوئے ہے۔ 50 ہزار افراد کے لیے بنایا گیا انفرا اسٹرکچر موجودہ 30 لاکھ آبادی کے لیے انتہائی کم ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کے لیے صفائی، سیوریج سسٹم، پانی، گیس، سٹرکیں، اسٹریٹ لائٹس، ٹریفک جام کی صورت حال گھمبیر ہوگئی ہے۔ چو ں کہ بلوچستان دیگر صوبوں کی نسبت کافی پس ماندہ صوبہ ہے اور حالیہ خشک سالی نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو متاثر کیا ہے۔

جس کی وجہ سے لوگ روزگار کی تلاش میں کوئٹہ شہر کا رخ کررہے ہیں۔ ماضی کی حکومتوں نے سنجیدگی سے اس شہر کے مسائل کو حل کرنے اور وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی کوشش ہی نہیں کی۔ جس کی وجہ سے شہر کے مسائل میں روز بہ روز اضافہ ہوتا گیا۔ اس صورت حال کے پیش نظر وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری نے شہر کی صفائی کے لیے خصوصی ہدایا ت جاری کیں اور اس مد میں میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو 5 کروڑ کے فنڈ بھی جاری کیے، جس کے تحت کوئٹہ میں ایک ماہ کی خصوصی صفائی مہم کا آغاز کیا گیا۔ اس کا آغاز میئر کوئٹہ نے اپنے دفتر سے واک سے شروع کیا۔ جس میں صوبائی اراکین اسمبلی، ضلعی انتظامیہ، مجسٹریٹ، سول سوسائٹی اور طلباء نے شرکت کی۔

صفا ئی مہم کے حوالے سے میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اﷲ، ڈپٹی میئر محمد یونس لہڑی اور چیف انجینیر محمد اسحاق مینگل نے بتایا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کو خوب صورت بنانے کے لیے میٹروپولیٹن کارپوریشن کا عملہ دن رات صفائی میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ صفائی مہم کے تحت کوئٹہ کی 58 یو نین کونسلز کو 5 زونز میں تقسیم کیا گیا ہے، جس کے لیے باقاعدہ ایک کمیٹی بنائی گئی ہے۔ جس کی نگرانی ضلعی انتظامیہ، مجسٹریٹ، سینیٹر ی انسپکٹر، چیف انجینیر، ایگزیکٹیو انجینیر اور زونز انجینیر کریں گے۔

صفا ئی مہم کے سلسلے میں روزانہ صفائی کی جا رہی ہے کہ کوئٹہ شہر کے کے روا یتی حسن اور خو ب صورتی کو بحال کیا جائے۔ اس کے لیے عملی اقدامات کیے جا ر ہے ہیں اور شہر سے روزانہ9 سو ٹن سے ایک ہزار ٹن کچرا اٹھایا جاتا ہے اور اب تک تقریباً20 ہزار ٹن سے زاید کچرا اُٹھایا جاچکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں6 سو خاکروب بھی بھرتے کیے گئے جو ڈیلی ویجز پر ہے۔ تاکہ شہر میں میں صفائی کی صوت حال کو بہتر بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ صفائی مہم کی نگرانی وزیراعلیٰ نواب ثناء اﷲ زہری اور چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اﷲ چٹھہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا صفائی مہم کے علا وہ شہر کو خوب صورت بنانے کے لیے شہر کے مختلف علا قو ں میںLED لائٹس اور فٹ پاتھوں کے رنگ و روغن سے بھی شہر کی خوب صورتی لوٹ رہی ہے اور شہر میں درختوں پر بھی رنگ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صفائی مہم میں ضلعی انتظامیہ کا بھی بھرپور تعاون ہمیں حاصل ہے تاہم عوام کے تعاون کی بھی اشد ضرورت ہے۔ اگر عوام ہمارے ساتھ تعاون کریں تو ہم جلد ہی کوئٹہ کی خوب صورتی بحال کردیں گے۔ شہری صفائی کے لیے ہمارے عملے سے تعاون کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ صفائی کے حوالے سے کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو مزید فنڈز کی ضرورت ہے تا کہ شہر میں صفا ئی کے سلسلے کو مز ید بہتر بنایا جاسکے۔

عوامی حلقوں کے مطابق کوئٹہ کو دوبارہ لٹل پیرس بنانے کے لیے انتہائی سخت محنت اور مستقل مز اجی کے سا تھ قو می جذبے کے تحت کام کر نے کی اشد ضرروت ہے۔ انتظامیہ کو بڑھتی ہوئی آبادی کے چیلینج کے سا تھ مضبوط و مربوط منصوبہ بندی کے تحت مسائل حل کرنے پر توجہ دینا ہوگی اور کاغذی کارروائی کی بجائے عملی اقدامات کو فروغ دینا ہوگا۔ اگر ناقص منصوبہ بند ی کے تحت کا م کیا گیا تو صفائی مہم پر خر چ ہو نے والی خطیر رقم بھی ضایع ہوجائے گی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی طر ف سے شہر کے روایتی حسن کو بحال کرنے کے لیے خصوصی دل چسپی لینے کو سراہا۔ شہریوں کا کہنا کہ اگر حکومت سنجیدگی سے کوئٹہ کے مسائل کے حل پر توجہ دے تو کو ئی وجہ نہیں کہ یہ مسائل حل نہ ہوں اور کوئٹہ دوبارہ لٹل پیرس نہ بن سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں