ساڑھے چار سال میں بجلی پر 14 کھرب کی سبسڈی

زر تلافی میں بلوچستان سرفہرست‘ٹیوب ویل صارفین سے فکس چارہزاروپے ماہانہ کی وصول


Abid Hussain November 19, 2012
صارفین کی سہولت کیلیے ایمرجنسی اقدامات، ٹیوب ویلوں پر غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بند۔ فوٹو : فائل

وفاق حکومت کی طرف سے بجلی پردی جانیوالی سبسڈی سے نہ توبجلی کی طلب پوری کی جاسکی ہے اورنہ غریب کی قسمت کوبدلاجاسکاہے البتہ سرکلرڈیٹ 420 ارب سے تجاوزکرگیا ہے۔

موجودہ حکومت اپنے دورحکومت میں چودہ سوارب (14 کھرب) روپے سبسڈی دے چکی ہے۔ اور رواں سال نوے ارب روپے کی سبسڈی کی حد130 ارب روپے تک جاپہنچی ہے۔ اور یہ سبسڈی زیادہ تربلوچستان کودی جارہی ہے جہاں ٹیوب ویل چلانے والے صارفین سے فکس چارہزاروپے ماہانہ لیے جاتے ہیںاوراس سے زائدکابل آدھاوفاقی حکومت اور آدھا صوبائی حکومت برداشت کرتی ہے۔ذرائع سے معلوم ہواکہ صارفین یہ چارہزارروپے بھی ادانہیں کررہے جس کااضافی بوجھ دونوں حکومتوں کوبرداشت کرناپڑتاہے۔

ذرائع کے مطابق رواںسال کے شروع میں مختلف طریقوںسے دی جانیوالی سبسڈی کاحجم 123 ارب روپے تھاجوبڑھ کر 419 ارب ہوچکاہے، اس میںنجی کمپنیوںکو دی جانیوالی سبسڈی شامل ہے، ذرائع کے مطابق حکومت نے بجلی کی لوڈشیڈنگ اورصارفین کوزیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کیلیے ایمرجنسی اقدامات کیے ہیں جن میں تمام ڈسکوزدفاترہفتے میںپانچ روزکی بجائے چھ روزکھلے رہیںگے۔شکایات دفاتر چوبیس گھنٹے کھلے رہیںگے۔اورملک بھرمیںٹیوب ویلوںپربجلی کی لوڈشیڈنگ غیراعلانیہ نہیںہوگی۔ اس سے پہلے شیڈول دیاجائیگا۔ ذرائع کاکہناہے کہ حال ہی میںمشترکہ مفادات کونسل میںجوفیصلے کیے گئے ہیں ان پرعمل درآمدکیلیے پہلے ہی کہاجارہاتھااوراب ان پرکتناعمل ہوتاہے یہ آنیوالے دنوںمیںنظرآئیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں