Kiddle بچوں کے لیے محفوظ سرچ انجن

جس نے کردی والدین کی مشکل آسان


Munira Adil May 29, 2016
جس نے کردی والدین کی مشکل آسان ۔ فوٹو : فائل

والدین ہمیشہ سے بچوں کے انٹرنیٹ کے استعمال خصوصاً سرچ انجن پر کی جانے والی سرچنگ کے متعلق متفکر رہتے ہیں۔ اس حوالے سے مختلف تدابیر بھی اختیار کی جاتی رہی ہیں، مثلاً کمپیوٹر ایسی جگہ رکھا جائے کہ جہاں والدین دیکھتے رہیں کہ بچے کیا کررہے ہیں۔

کبھی کمپیوٹر استعمال کرنے کے اوقات مقرر کیے گئے، مختلف سوفٹ ویئرز کی مدد حاصل کی گئی اور کبھی تنگ آکر انٹرنیٹ کا کنکشن ہی نکلوادیا گیا، لیکن گزرتے وقت اور تیزی سے ہوتی ترقی نے لیپ ٹاپ، ٹیبلیٹ اور موبائل کے ذریعے انٹرنیٹ کے استعمال کو مزید آسان بنادیا ہے۔ وائی فائی اور تھری جی نیٹ ورکس کی موجودگی میں انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا انگلیوں کی جنبش میں سمٹ آئی ہے اور والدین کے لیے اولاد کو انٹرنیٹ کے استعمال سے روکنا یوں بھی ممکن نہیں رہا کہ وہ زمانے گزر گئے جب طلبہ لائبریری میں مختلف کتب کے ذریعے نوٹس بنایا کرتے تھے۔ اساتذہ کی جانب سے بھی مختلف موضوعات کے متعلق معلومات انٹرنیٹ کے ذریعے تلاش کرکے نوٹس بنانے کا کہا جاتا ہے اور انٹرنیٹ کی دنیا میں کسی ملکی خبر سے لے کر کسی براعظم کے محل و وقوع تک ہر طرح کی معلومات کا حصول سرچ انجن کے بنا ہے۔



اسی طرح آج کل اکثر اوقات چھوٹے بچوں کے لیے بھی اپنے اسکول ہوم ورک کے لیے سرچ انجن کا استعمال لازمی ہوجاتا ہے، لیکن سرچ انجن میں مطلوبہ موضوع کے متعلق بسا اوقات ایسی ویب سائٹس یا تصاویر وغیرہ بھی آجاتی ہیں جو بچے کے لیے مناسب نہیں ہوتیں۔ یہی خوف والدین کو ہر لمحہ دامن گیر رہتا ہے، لیکن والدین اب بے فکر ہوکر بچوں کو سرچنگ کرنے دیں گے۔

گوگل نے بچوں کے لیے محفوظ سرچ انجن ویب سائٹ www.kiddle.com متعارف کرادی ہے۔

اس ویب سائٹ کو بچوں کے لیے بہترین اور محفوظ سرچ انجن قرار دیا جاسکتا ہے۔ بچوں کی دل چسپی کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے مختلف رنگوں سے آراستہ کیا گیا ہے اور ایک روبوٹ اور خلا کا منظر پیش کیا گیا ہے۔ بچے اس سرچ انجن کے ذریعے اپنی پسند اور موضوع کے مطابق ویب سائٹس، تصاویر، خبریں یا ویڈیوز تلاش کرسکتے ہیں۔ سرچ بار (Search Bar) میں مطلوبہ موضوع یا الفاظ ٹائپ کرکے Enter کرتے ہی اس کے متعلق لنکس (Links) کی فہرست سامنے آجاتی ہے۔ اگر موضوع کے متعلق تصاویر درکار ہوں توامیجز پر کلک کرتے ہی تصاویر اسکرین پر نمودار ہوجائیں گے۔ تصاویر پر کلک کرتے ہی ان کے متعلق معلومات پر مبنی ویب لنک بھی کھل جاتا ہے اور دیگر تصاویر بھی سامنے آجاتی ہیں۔

اسی طرح کسی بھی موضوع کے متعلق خبریں جاننے کے لیے نیوز پر کلک کرتے ہی اس موضوع کے متعلق خبریں سامنے آجائیں گے۔ کسی بھی خبر پر کلک کرتے ہی اس کی تفصیل پڑھ سکتے ہیں۔ اگر کسی موضوع کے متعلق ویڈیو دیکھنی ہوں تو ویڈیوز کے آپشن پر کلک کریں۔ مختلف ویڈیوز اور ان کے متعلق مختصر سا تعارف اسکرین پر نمودار ہوگا، جسے پڑھ کر ویڈیو کے متعلق اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ موضوع کے اعتبار سے یہ ویڈیو مفید ہے یا نہیں اس طرح مطلوبہ ویڈیو دیکھی جاسکتی ہے۔ دوران تعلیم تعلیمی مسائل کے حل کے لیے یا مختلف پروجیکٹس بنانے یا سائنسی تجربات کے سلسلے میں متعلقہ ویڈیوز بے حد معاون ثابت ہوتی ہیں۔



سرچ بار میں جب بھی کسی موضوع کے متعلق ٹائپ کیا جاتا ہے اور انٹر کرتے ہی اس کے متعلق جو لنکس کی فہرست ظاہر ہوتی ہے، اس میں پہلی تین ویب سائٹس ایسی ظاہر ہوتی ہیں جو بچوں کے لیے محفوظ ہیں یا ان پیجز کے لنکس ظاہر ہوتے ہیں جو بچوں کے لیے محفوظ ہیں اور وہ ویب سائٹس یا پیجز خصوصی طور پر بچوں کے لیے تحریر کیے گئے ہیں۔ بچوں کی ذہنی سطح کو مدنظر رکھتے ہوئے ان ویب سائٹس کو خصوصی طور پر ایڈیٹرز نے چیک کیا ہوتا ہے کہ یہ بچوں کے لیے محفوظ ویب سائٹس ہیں یا نہیں۔ اس کے بعد اگلی چار سے سات تک سامنے آنے والے لنکس ان ویب سائٹس کے ہوتے ہیں جو آسان اور سادہ زبان میں تحریر کی گئی ہوتی ہیں اور چھوٹے بچوں کے لیے انہیں سمجھنا مشکل نہیں ہوتا۔ اس طرح کسی بھی موضوع کے متعلق جاننے اور تحریر کرنے میں انہیں آسانی ہوتی ہے۔

ویب سائٹس کے لنکس کی فہرست میں آٹھویں اور اس کے بعد کی ویب سائٹس میں وہ ویب سائٹس بھی شامل ہوتی ہیں جو بڑوں کے لیے بنائی گئی ہیں۔ گو کہ یہ بھی بچوں کے لیے محفوظ ویب سائٹس کے زمرے میں آتی ہیں لیکن ان کو سمجھنا بچوں کے لیے اتنا آسان نہیں ہوتا یا تھوڑا مشکل ہوسکتا ہے۔

ان ویب سائٹس کو ماہر ایڈیٹرز کی زیر نگرانی بچوں کے لیے محفوظ سرچ انجن بنایا گیا ہے لہٰذا اگر سرچ بار میں نامناسب الفاظ ٹائپ کیے جاتے ہیں یا کسی ایسے غیراخلاقی موضوع کے متعلق معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جو بچوں کے لیے نامناسب ہے تو وہ سرچ بلاک ہوجاتی ہے۔

والدین بھی اس سلسلے میں بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک فارم بھر کر کسی مخصوص موضوع کے متعلق ویب سائٹ کو بلاک کراسکتے ہیں۔ اس کا طریقۂ کار بے حد آسان ہے۔ ویب سائٹ کُھلتے ہی سرچ بار کے کچھ نیچے مختلف آپشن تحریر ہیں، جن میں Site Blocking پر کلک کرتے ہی ایک فارم کھل جائے گا، جس میں اپنا ای میل ایڈریس درج کرکے اس ویب سائٹس کا ایڈریس درج کرنا ہوتا ہے جو اس سرچ انجن میں کسی موضوع کی سرچ کے نتیجے میں سامنے آئی اور والدین یہ سمجھتے ہیں کہ وہ بچوں کے لیے مناسب نہیں ہے۔ اس ویب سائٹس کو بلاک کرنے کے لیے وجوہات بھی تحریر کرنا ہوں گی۔



اسی طرح اگر والدین یہ چاہتے ہوں کہ کچھ مخصوص الفاظ بچے سرچ نہ کریں تو Keyword Blocking پر کلک کریں۔ فارم میں ای میل، مطلوبہ الفاظ اور بلاک کرنے کی سرچنگ کے نتیجے میں وجوہات درج کردیں۔ کسی بھی موضوع کے متعلق معلومات کو واضح اور بڑا کرکے ظاہر کیا جاتا ہے، تاکہ بچوں کے لیے سمجھنا اور پڑھنا آسان ہو۔

گو کہ مجموعی طور پر یہ سرچ انجن بچوں کے لیے حتی الامکان محفوظ بنایا گیا ہے، لیکن پھر بھی والدین اور اساتذہ کو خصوصاً بچوں سے انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال کے متعلق گفتگو کرنے اور ان کی نگرانی کرنے کے متعلق تنبیہ کی گئی ہے۔ ویب سائٹ کھولتے ہی سرچ بار کے نیچے چند آپشن تحریر ہیں، جن میں Parents & Educators بھی شامل ہے۔ اس پر کلک کرتے ہی والدین اور اساتذہ کی راہ نمائی کے لیے تحریر کردہ ہدایات سامنے آجاتی ہیں۔ تفصیلاً درج کیا گیا ہے کہ بچوں کو سمجھائیں کہ آن لائن کس طرح محفوظ طریقے سے انٹرنیٹ کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

کس قسم کی ویب سائٹس اور آن لائن سرگرمیاں بچوں کی عمر، مذہب اور معاشرتی اقدار کے لحاظ سے مناسب ہیں۔ اس کے علاوہ اپنی ذاتی معلومات آن لائن کسی کو دینے یا کہیں درج کرنے سے گریز کریں۔ پرائیویسی سیٹنگ کے ذریعے اپنی تصاویر اور دیگر پوسٹس وغیرہ کو صرف اپنے دوستوں تک محدود کریں اپنے پاس ورڈ کسی کو بتانے سے گریز کریں اور کسی بھی غیرمعمولی بات یا سرگرمی یا کسی کے دھمکانے یا تنگ کرنے کی صورت میں دوستوں کے بجائے والدین کو مطلع کریں۔ بچے جب انٹرنیٹ استعمال کررہے ہوں تو ان کے قریب رہیں، تاکہ ان کی نگرانی کرسکیں کہ وہ کون سی ویب سائٹ یا ایپلی کیشن استعمال کررہے ہیں۔ چھوٹے بچوں کے ساتھ خود بیٹھ کر انٹرنیٹ استعمال کریں۔

انٹرنیٹ پر سرچنگ (Searching) کرنا بچوں کے لیے بے حد معلوماتی ثابت ہوتا ہے اگر اس کا استعمال مثبت اور محفوظ انداز میں کیا جائے تو دنیا بھر کی معلومات انگلیوں کی جنبش سے اسکرین پر نمودار ہوجاتی ہیں اور بچے انٹرنیٹ سے حاصل کردہ معلومات کے ذریعے تعلیمی مدارج میں کام یابی کے زینے پر چڑھتے چلے جاتے ہیں، کیوں کہ ہر موضوع پر معلومات کے خزانے وہ سیکنڈوں میں حاصل کرلیتے ہیں۔ لہٰذا اپنے بچوں کے راہ نما بنیے۔ انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال کے متعلق ان کو آگاہی دیں اور کسی بھی موضوع پر معلومات کے لیے www.Kiddle پر سرچنگ کا طریقہ بتائیے۔ والدین کی شفقت بھری راہ نمائی اولاد کے ساتھ ہو تو وہ زندگی کی شاہ راہ پر کام یابی کا سفر بہ آسانی طے کرتے چلے جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔