لندن کی بسوں میں سفر اور ورزش ساتھ ساتھ۔۔۔

دل چسپ بات یہ ہے کہ فٹنس بسوں کی سڑکوں پر آمد حکومتی منظوری سے مشروط ہے۔


غ۔ع June 21, 2016
دل چسپ بات یہ ہے کہ فٹنس بسوں کی سڑکوں پر آمد حکومتی منظوری سے مشروط ہے۔ :فوٹو : فائل

لندن کا شمار دنیا کے مصروف ترین شہروں میں ہوتا ہے، یہاں کے باسیوں کی مصروف زندگی انھیں ورزش کے لیے جم جانے کا موقع بھی فراہم نہیں کرتی۔ غالباً اسی کے پیش نظر ایک فٹنس کمپنی نے انھیں گھر سے دفتر جاتے ہوئے ورزش کرنے کا موقع مہیا کرنے کا ارادہ کرلیا ہے۔ ون ریبل نامی کمپنی لندن کے لیے شہریوں کے لیے ایک منفرد منصوبہ شروع کررہی ہے جس کے تحت انھیں بسوں کے اندر ہی ورزش کرنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

اس منصوبے کو '' رائڈ ٹو ریبل'' کا نام دیا گیا ہے، اس کے تحت لندن کی سڑکوں پرایسی بسیں چلائی جائیں گی جن کے اندر روایتی آرام دہ نشستوں کے بجائے وہ مخصوص سائکلیں نصب ہوں گی جن پر بیٹھ کر ٹانگیں ورزش کی نیت سے چلائی جاتی ہیں، باہر بس کے پہیے اور اندرسائیکل کے پیڈل گھومتے رہیں گے۔ منزل آنے پر مسافر بس سے اتر جائیں گے اوران کی جگہ نئے مسافر سائیکلوں پر سوار ہوجائیں گے۔ یوں ایک ٹکٹ میں دو مزے والی بات ہوگی۔ یعنی گھر سے دفتر بھی پہنچ جائیں گے اور اس دوران جسمانی ورزش بھی ہوجائے گی۔ کمپنی کے مطابق یہ خصوصی بسیں شہر کے مصروف ترین روٹس پر چلائی جائیں گی۔ مسافروں کو دفتر جانے سے پہلے غسل کرکے تازہ دم ہونے کی سہولت بھی میسر ہوگی۔

ون ریبل کے شریک بانی جیمز بالفر اور گائلز ڈین کہتے ہیں کہ رائڈ ٹو ریبل کے آغاز سے ان کا مقصد لندن کے ان باسیوں کے گرد ' گھیرا تنگ کرنا' ہے جو مصروفیت کو ورزش سے دوری کا جواز ٹھہراتے ہیں۔ بس انھیں یہ کرنا ہوگا کہ عام بسوں کے بجائے ان خصوصی بسوں کے ذریعے جائے کار کی طرف روانہ ہوں۔ اگر وہ روزانہ پندرہ سے بیس منٹ بھی سائیکل چلاتے ہیں تو اس سے ان کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہونا یقینی ہے۔

لندن والے چلتی بسوں میں ورزش کرنے کے لیے کتنے بے چین ہیں اس کا اندازہ کمپنی کی ویب سائٹ پر آنے والے یوزرز کی تعداد سے لگایا جاسکتا ہے۔ رائڈ ٹو ریبل کا اعلان ہونے کے بعد اس کی ویب سائٹ پر اتنے زیادہ ہٹس ہوئے کہ ویب سائٹ بیٹھ گئی اور اسے دوسرے سرور پر منتقل کرنا پڑا۔ دوسری جانب آن لائن ٹکٹ بُک کروانے والوں کا رش ہے۔ اب تک دس ہزار کے قریب ٹکٹ خریدے جاچکے ہیں جب کہ سروس شروع بھی نہیں ہوئی۔ ٹکٹ کی قیمت مسافت کے لحاظ سے بارہ سے پندرہ پاؤنڈ رکھی گئی ہے۔

دل چسپ بات یہ ہے کہ فٹنس بسوں کی سڑکوں پر آمد حکومتی منظوری سے مشروط ہے۔ فی الوقت ان بسوں میں سیفٹی کے حوالے سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ بسوں کی جو تصاویر جاری کی گئی ہیں ان سے واضح ہورہا ہے کہ سائیکلوں کے ساتھ سیٹ بیلٹس موجود نہیں ہیں۔ ون رائڈ کے مالکان کا کہنا ہے کہ وہ سیفٹی کے حوالے سے بس ساز کمپنی اور سرکاری محکمے کے ساتھ رابطے میں ہیں اور جلد ہی تمام اعتراضات دور کرلیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں