گھریلو کارخانے چین کے کچھ باہمت افراد نے کیا کچھ گھر میں بناڈالا

چین کے ایک ریٹائرڈ ٹریفک افسر لی نے اپنے لیے ایک چھوٹی سی برقی کار تیار کی ہے جس میں اسٹیئرنگ وھیل نہیں ہے


Mirza Zafar Baig June 26, 2016
چین کے ایک ریٹائرڈ ٹریفک افسر لی نے اپنے لیے ایک چھوٹی سی برقی کار تیار کی ہے جس میں اسٹیئرنگ وھیل نہیں ہے:فوٹو : فائل

کچھ لوگ دنیا میں بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں، نئی نئی چیزیں تیار کرنا چاہتے ہیں، انسانیت کی بھلائی کے بہت سے کام کرنا چاہتے ہیں، مگر چوں کہ ان کے پاس ایسے اداروں تک پہنچنے کے وسائل نہیں ہوتے جو ان کی خواہش پوری کرنے میں ان کی مدد کرسکیں، اس لیے یہ لوگ خود اپنے طور پر اپنے ہی گھروں میں ایسی چیزیں تیار کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور آخرکار کام یاب ہوجاتے ہیں۔

ذیل میں ہم چین کے کچھ ایسے افراد کا ذکر کررہے ہیں جنہوں نے اپنے شوق کی خاطر اپنے گھروں میں اپنے وسائل میں رہتے ہوئے ایسی ایسی چیزیں تیار کرڈالیں جن کے بارے میں پڑھ کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ کیا آپ فرصت میں ہیں؟ کچھ کرنا چاہتے ہیں؟ آپ کے جو بھی مشاغل ہوں، لیکن وہ اتنے زبردست نہیں ہوسکتے جو ہم آپ کو بتارہے ہیں۔ مثال کے طور پر گھر میں بیٹھ کر تیار کی گئی آب دوز، ٹینک اور ہیلی کاپٹر آپ کے لیے بہترین مشاغل ہوسکتے ہیں۔

٭کسان نے بنایا ہوائی جہاز


مقامی میڈیا کے مطابق چین کے پچاس سالہ کسان Chen Lianxue نے اپنے گھر کی چھت پر ایک طیارہ بنالیا۔ وہ چین کے صوبے Gansu کے گاؤں Pingliang میں رہتا ہے۔ یہ طیارہ شین کو لگ بھگ 28,000 یوآن یا 900پاؤنڈ میں پڑا اور اس کی تیاری میں دو سال سے بھی زیادہ کا عرصہ لگا تھا۔ ہمارے قارئین اس مضمون کے ساتھ دی گئی تصویر میں خود دیکھ سکتے ہیں کہ اس طیارے کا صرف ایک پر ہے۔

٭ایئر شپ گھر میں بنالیا:


ایک چینی کسان Shi Songbo جس کا تعلق چینی صوبے Henan کے شہر Shangqiu سے ہے، اس کا کہنا ہے کہ اسے بہت عرصے کھلی فضا میں پرواز کرنے کا جنون تھا، وہ چاہتا تھا کہ ایسی کوئی چیز خود بنائے جو اسے آسمانوں میں اڑاتی پھرے جس کے لیے وہ دن رات کوشش کرتا رہا اور آخرکار اس نے تین لاکھ یوآن (لگ بھگ 30ہزار پاؤنڈ) خرچ کرکے ایک 23میٹر لمبا اور 10میٹر اونچا یہ ایئر شپ تیار کرلیا۔ اسے خود ہی دیکھ لیں۔ اس کی پہلی پرواز اسے فضا میں 500میٹر تک لے گئی اور اس نے یہ انوکھا سفر لگ بھگ دو گھنٹے میں مکمل کیا۔

٭گھر کی تیار کردہ آب دوز:


چینی باشندے Zhang Wuyi کی گھر میں تیار کردہ آب دوزیں Wuhan میں واقع جھیل Moshui میں ٹیسٹ کی جارہی ہیں۔ اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر ایک 4.6میٹر لمبی آب دوز تیار کی ہے جس میں اس نے ایک چھوٹے بحری جہاز کے پرزے استعمال کیے تھے۔ Zhang اور اس کے دوستوں کو یہ آب دوز تیار کرنے میں 25 دن لگے تھے۔ یہ آب دوز کم و بیش دس گھنٹے تک بیس کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے پانی میں سفر کرسکتی ہے۔ واضح رہے کہ Zhang کسی زمانے میں آب دوز تیار کرنے والے ایک مشہور و معروف مقامی ماہر لی یومنگ کا شاگرد تھا۔ لی یومنگ نے گذشتہ پانچ برسوں کے دوران سات آب دوزیں بنائی تھیں۔

اس تصویر میں Zhang کی تیار کردہ جدید ترین آب دوز نظر آرہی ہے، ایک ماہر اس کے افعال چیک کررہا ہے۔ واضح رہے کہ Zhang سنہ2008سے یہ آب دوزیں تیار کررہا ہے۔ اس دوران اس نے درجنوں آب دوزیں تیار کی ہیں اور ہر بار وہ انہیں بہتر سے بہتر کرتا جارہا ہے۔

٭گھریلو ساختہ ریسنگ کار:


مشرقی چین کے صوبے Zhejiang کے شہر Taizhou سے مقامی پولیس نے ایک شخص کو حراست میں لے لیا جو گھر میں تیار کی گئی ایک ریسنگ کار چلا رہا تھا۔ پولیس اہل کاروں کے مطابق انہوں نے نصف شب کے قریب یہ عجیب سی ریسنگ کار پکڑی جسے 47سالہ Zhu Runqiang چلا رہا تھا۔ اس نے بتایا کہ یہ ریسنگ کار اس نے حال ہی میں خود بنائی ہے اور وہ اسے ٹیسٹ کرنے کے لیے نکلا ہے۔ Zhu نے یہ بھی بتایا کہ اس نے ایف ون اسٹائل کی یہ ریسنگ کار گھر پر خود تیار کی اور رات کو اسے ٹیسٹ کے لیے سڑک پر لانے کا واحد مقصد یہ تھا کہ اس وقت سڑکوں پر زیادہ گاڑیاں نہیں ہوتیں۔ تاہم چوں کہ Zhu کے پر ڈرائیونگ لائسنس نہیں تھا اور اس سے وہ کار بھی غیرقانونی طریقے سے تیار کی تھی اس لیے اس پر اسی وقت 700یوآن جرمانہ کیا گیا اور پولیس نے اسے پانچ روز کے لیے جیل میں بھی بند کردیا۔ اس کی گاڑی بھی ضبط کرلی گئی تھی۔

٭گھریلو اڑن تشتری:


چین کے صوبے Hubei کے علاقے Wuhan کے Shu Mansheng نامی ایک کسان نے اپنے گھر میں تیار کی گئی ایک اڑن تشتری کو فضا میں اُڑانے کا کام یاب تجربہ کیا ہے۔ 4 میٹر قطر کی یہ اڑن تشتری 8موٹر انجنوں سے چلائی جاتی ہے۔ ایک آزمائشی پرواز کے دوران اس کسان نے اسے زمین سے2 میٹر کی بلندی پر لگ بھگ 30 سیکنڈ تک اڑایا تھا۔

فولاد سے تیار کردہ اس گول ڈیوائس کی تیاری پر 30,000 سے زیادہ یوآن خرچ ہوئے تھے اور یہ Shu کی تیار کردہ اپنی نوعیت کی پانچویں اڑن تشتری ہے۔

٭ننھی مُنی برقی کار:


چین کے ایک ریٹائرڈ ٹریفک افسر لی نے اپنے لیے ایک چھوٹی سی برقی کار تیار کی ہے جس میں اسٹیئرنگ وھیل نہیں ہے۔ لی کا کہنا ہے کہ میں ٹی وی پر شو بہت شوق سے دیکھتا ہوں، مجھے ایجادات بھی اچھی لگتی ہیں، اسی شوق نے مجھے ایسی کار بنانے کی ترغیب دی جو معذوروں اور پنشن یافتہ افراد کے لیے مناسب ہو۔ چناں چہ لی نے رسمی میکینیکل تعلیم حاصل کیے بغیر کتابیں پڑھ کر اور موٹرکاریں تیار کرنے والوں سے مشورہ کرنے کے بعد مطلوبہ معلومات حاصل کیں اور کار بناڈالی۔ اس کار میں اسٹیئرنگ وھیل نہیں ہے، کار کو آگے بڑھانا ہو یا پیچھے کرنا ہو، یہ سب پیڈلز کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ لی کا کہنا ہے:''میری اس کار کو سیکھنا اور چلانا بہت آسان ہے۔ میں نے اسے قومی سیفٹی قواعد کے مطابق تیار کیا ہے۔ یہ ایک بار چارج ہونے کے بعد 60 کلومیٹر تک سفر کرسکتی ہے، اس کی تیاری پر تین سے پانچ ہزار یوآن تک خرچ ہوئے ہیں۔

٭ چار افراد والا طیارہ:


یہ مشرقی چین کے صوبے Anhui کی تصویر ہے جہاں کے علاقے Hefei کا Ma Yinhai اپنے گھر میں ہی ایک طیارہ بنارہا ہے۔ تصویر میں وہ کاک پٹ دکھارہا ہے جس میں چار افراد بیٹھ سکیں گے۔ Ma Yinhai کا اندازہ ہے کہ جب وہ اس طیارے کو مکمل کرلے گا تو اس پر لگ بھگ تین ملین یوآن (300,000 پاؤنڈ) لاگت آئے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں