عالمی اردو کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے شعرائے کرام

اس طرح کی تقاریب پاکستان بھر میں باقاعدگی سے ہونی چاہیے، افتخار عارف، امجد اسلام امجد، وصی شاہ و دیگر۔


Umair Ali Anjum November 27, 2012
کراچی میں عالمی اردوکانفرنس کو دیکھ کر پورے پاکستان میں اس طر ح کی تقریبوں کا انعقاد ہونے لگاہے، احمد شاہ. فوٹو: آرٹ کونسل کراچی

آرٹس کونسل کراچی کے زیر اہتمام منعقدکی جانے والی عالمی اردو کانفرنس میں پاکستان سمیت 15 ممالک سے شاعر، ادیب اور دانشور شرکت کررہے ہیں عالمی اردو کانفرنس کو شاعروں، ادیبوں اور دانشوروں نے سراہتے ہوئے اس عمل کو خوش آئند قراردیا ہے۔

اس حوالے سے معروف شاعر افتخار عارف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اردو کے حوالے سے جو کام آرٹس کونسل کراچی کررہا ہے وہ اچھوتا کام ہے، اس طرف سوچاتوگیا مگر اتنی بڑی سطح پر لوگوں کو اکھٹا نہیں کیا گیا، عالمی ادبی کانفرنس کی تقریب میں شرکت سے پوری دنیا میں اردو کے حوالے سے کیا جانے والے کام معلوم ہوتا ہے، دوستوں سے ملاقات ہوجاتی ہے، اس طرح کی تقاریب پاکستان بھر میں باقاعدگی سے ہونی چاہیے، معروف شاعر امجداسلام امجد کا کہنا ہے وقت کے ساتھ چیزیں بدل رہی ہیں جس دورسے ہم گزر رہے ہیں اس میں عالمی ادبی کانفرنس کا انعقاد ایک مشکل عمل ہے، آج نوجوان نسل کا مزاج بدل چکا ہے، جدید ٹیکنالوجی نے ہمارے بچوں کو کمپیوٹر اور موبائل تک محدود کردیا ہے ایسے میں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت محدود ہوچکی ہے۔

اگر کوئی ادارہ اس وقت سے بغاوت کرتے ہوئے نوجوانوں کو ادبی پلیٹ فارم فراہم کررہا ہے تو ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے، نوجوان شاعر وصی شاہ کا کہنا ہے کے جو کام یونیورسٹی اور کالجز کو کرنا چاہیے وہ آرٹس کونسل کررہا ہے، مجھے جب پہلی بار اس کانفرنس کے لیے بلایا گیا تو مجھے خوشی ہوئی، میری شرکت یقینی نہیں ہوسکی مگر اس کانفرنس کے حوالے سے جب پاکستان سے باہر جانا ہوتا ہے تو تعریفیں سننے کو ملتی ہیں،اس سے اندازہ ہوجاتا ہے کے آرٹس کونسل کراچی کتنا بڑا فرض نبھا رہا ہے، معروف شاعر عباس تابش کا کہنا ہے کے اردو کے فروغ کے لیے کراچی آرٹس کونسل نے یہ تاریخی کام کیا ہے جسے مدتوں یاد رکھا جائے گا۔

آرٹس کونسل کراچی کے صدرمحمد احمد شاہ کا کہنا ہے کے اردو رابطے کی زبان ہے مگر اس کی بہتری کے لیے65 سال سے سوچا نہیں گیا،ہم نے جب دیکھا کہ اس کی ترقی کے لیے متعلقہ ادارے کام نہیں کر رہے توآرٹس کونسل نے اردو کانفرنس کے حوالے سے سوچااور عملی اس کا انعقادکیاجس کی مثال آ ج پوری دنیا میںدی جاتی ہے،۔

ہماری سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ کراچی میں عالمی اردوکانفرنس کو دیکھ کر پورے پاکستان میں اس طر ح کی تقریبوں کا انعقاد ہونے لگا، ہمارا مقصد صرف اتنا ہے کے اردو زبان کو پاکستان میں انگریزی کی طرح دیکھا جائے، اس ملک کی سرکاری پہچان اردو ہے، انھوں نے بتایاکہ اس سا ل پاکستان سمیت15ممالک سے شاعروں ادیبوں کو مدعوکیا ہے جہاں بھی قلم کار اپنی تحریر کے ذریعے معاشرے کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں وہ محتر م ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔