ایس ایف اے اور سندھ گیمز منتظمین کا تنازع سنگین ہوگیا

پانچوں ریجنز شرکت نہیں کریں گے، اسپورٹس بورڈ کا خود ٹیمیں تشکیل دینے کا فیصلہ


Zubair Nazeer Khan November 28, 2012
پانچوں ریجنز شرکت نہیں کریں گے، اسپورٹس بورڈ کا خود ٹیمیں تشکیل دینے کا فیصلہ ۔ فوٹو فائل

سندھ فٹبال ایسوسی ایشن اور سندھ گیمز کے منتظیمن کے مابین تنازع سنگین صورتحال اختیار کرگیا۔

پانچوں ریجنز کی جانب سے شرکت نہ کرنے کے اتفاق پر سندھ اسپورٹس بورڈ نے خود ٹیمیں تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیا، ایسوسی ایشن نے ان ٹرائلز میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کو معطل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ایس ایف اے کے سیکریٹری حسن بلوچ نے اس حوالے سے کہا کہ سندھ گیمز میں فٹبال ٹورنامنٹ کے لیے منتظمین کا اصرار تھا کہ بجٹ میں کمی کے باعث ہر ریجن کی ٹیم میں صرف 14کھلاڑی اور ایک آفیشل کو شامل کیا جائے، فیفا قواعد کے مطابق کسی بھی ٹورنامنٹ کے لیے ٹیم 18کھلاڑیوں اور 2آفیشلز پر مشتمل ہونا ضروری ہے، ہم نے اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے گزشتہ سندھ گیمز میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔

اس مرتبہ ہم نے کھیل کے مفاد میں تجویز دی کہ ہر ٹیم میں 16کھلاڑی اور 2آفیشلز شامل کرنے کی اجازت دی جائے، مگر منتظمین بجٹ کی کمی کا بہانہ بنا کر اپنے پرانے موقف پر ڈٹے رہے، چنانچہ صوبے کے تمام پانچوں ریجن نے اس سال بھی سندھ گیمز میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، حسن بلوچ نے الزام عائد کیا کہ گیمز منتظمین قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی کر رہے ہیں جبکہ اصولی طور پر سندھ گیمز میں ویمنز فٹبال کا ایونٹ بھی شامل کیا جانا چاہیے تھا۔

انھوں نے کہا کہ سندھ اسپورٹس بورڈ کی جانب سے سندھ گیمز کے لیے فٹبال ٹیموں کے ٹرائلز کی کوئی حیثیت نہیں، ایسی منتخب ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کو قوائد کی خلاف ورزی کے جرم میں معطل کر دیا جائے گا اور پابندی بھی عائد کی جاسکتی ہے۔

دریں اثناء رابطے پر سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اور سندھ گیمز کی آرگنائزنگ کمیٹی کے سیکریٹری احمد علی راجپوت نے کہا کہ مالی مشکلات کی وجہ سے کیے جانے والے فیصلے کو تسلیم نہ کرنا درست نہیں،گزشتہ گیمز کے موقع پر بھی یہ یونیفارم اور دیگر اشیا حاصل کر کے غائب ہوگئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں