افغانستان میں ڈرون حملے حقانی کمانڈرسمیت 50 جنگجو ہلاک

ڈرون حملے صوبہ پکتیا، ہلمند اورننگرہار میں ہوئے، مرنے والوں میں طالبان، داعش کے شدت پسنداورپاکستانی شامل


Net News/INP August 03, 2016
بغلان میں طالبان اسپیشل فورسزکاکمانڈرگرفتار،سرائے پل میں عسکریت پسندوں نے خاندان کوچھوڑنے کے الزام میں19سالہ لڑکی کو پھانسی دے دی فوٹو: فائل

افغانستان میں امریکی ڈرون حملوں میں حقانی نیٹ ورک کے کمانڈر سمیت داعش اور طالبان کے 50 جنگجو ہلاک ہوگئے جبکہ طالبان نے صوبہ سرائے پل میں 19 سالہ لڑکی کو سرعام پھانسی دے دی۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق صوبہ پکتیا میں امریکی ڈرون حملے میں حقانی نیٹ ورک کے کمانڈر شیر اللہ سمیت 16عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔ صوبائی پولیس چیف قادر گل زدران نے بتایا کہ فضائی کارروائی ضلع زرمت میں کی گئی، صوبہ ننگرہار میں امریکی ڈرون حملوں میں داعش اور طالبان کے 34 جنگجو ہلاک ہوگئے۔ ضلع کھوگیانی میں کیے گئے ڈرون حملے میں 11طالبان جنگجو مارے گئے۔

ضلع کوٹ میں داعش کیخلاف کی گئی کارروائی میںکمانڈر سمیت 10داعشی جنگجو مارے گئے۔ ضلع آچن میں مزید 7 جنگجو ہلاک ہوئے۔ مرنے والے شدت پسندوں میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔ فضائی کارروائیوں میں طالبان اور داعش کے متعدد ٹھکانے اور ہتھیار بھی تباہ ہوئے۔

ہلمند میں امریکی ڈرون حملے میں طالبان کے دو اہم کمانڈرز ہلاک ہوگئے جن میں ملا عبدالرحیم اور کمانڈر مستقیم شامل ہیں۔ افغان حکام کے مطابق ضلع ناد علی میں امریکی فورسز کی فضائی کارروائی میں طالبان کے 2 اہم رہنما مارے گئے۔ طالبان نے اپنے رہنمائوں کے مارے جانے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ بغلان میں فورسز نے آپریشن کے دوران طالبان کے اسپیشل فورسز کے کمانڈر کو گرفتارکرلیا۔ دوسری جانب طالبان نے صوبہ سرائے پل میں گھریلو معاملے کی وجہ سے خاندان کو چھوڑنے کے الزام میں ایک 19سالہ لڑکی کو سر عام پھانسی دیدی۔ لڑکی کی شناخت آزادہ کے نام سے ہوئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں