اگلا الیکشن سیاست نہیں ریاست بچانے کیلیے لڑنا ہوگا فاروق ستار

لندن میں پاکستان اوورسیز انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فورم کے زیر اہتمام منعقدہ کنونشن سے خطاب.


Express Desk December 02, 2012
پاکستان کے امیج کو بہتر بنانے کیلیے تمام پاکستانیوں کو مل کر کوششیں کرنا چاہئیں، واجد شمس الحسن۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر اور وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے اپنے منشور کے ساتھ ایک قومی ایجنڈے پر الیکشن لڑنا ہوگا، اگلا الیکشن سیاست کو بچانے کے لیے نہیں بلکہ ریاست کو بچانے کے لیے لڑنا ہوگا۔

انہوں نے یہ بات گزشتہ روز لندن کے مقامی ہوٹل میں پاکستان اوورسیز انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فورم کے زیر اہتمام منعقدہ انٹرنیشنل کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کنونشن میں برطانیہ اور مختلف مغربی ممالک میں آباد پاکستانی تاجروں کی مختلف تنظیموں اور کئی این جی اوز کے عہدیداروں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی مرد و خواتین نے شرکت کی۔

11

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ قائداعظم نے جو پاکستان بنایا تھااسے ایک مخصوص طبقے نے منوں مٹی تلے دفنا کر انتہا پسندوں کا پاکستان بنادیا ہے۔ ہمیں قائد اعظم کا پاکستان بنانے کے لیے سمندر پار پاکستانیوں کو بھی اس جدوجہد میں شامل کرنا ہوگا ۔

آج پاکستان کو جن خطرات اور چیلنجوں کا سامنا ہے ان سے نمٹنے کے لیے سمندر پار پاکستانیوں کی خدمات حاصل نہ کرنا اور انہیں پاکستان سے الگ تصور کرنا نہ صرف ان کے ساتھ زیادتی ہوگی بلکہ پاکستان کی سلامتی پر سمجھوتہ کرنے کے مترادف ہوگا۔

12

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی اہمیت اور خدمات سے کوئی انکار نہیں کیا جاسکتا اور ہم انہیں درپیش مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے امیج کو بہتر بنانے کے لیے تمام پاکستانیوں کو مل کر کوششیں کرنا چاہئیں۔

کنونشن سے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن مصطفیٰ عزیز آبادی، اوورسیز ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری اکرم منہاس ، وائس چیئرمین سید قمر رضا شاہ، امجد خان ، ناہید رندھاوا، ایم کیو ایم برطانیہ کے آرگنائزرڈاکٹر سلیم دانش ، جرمنی، بیلجیئم، اسپین اور دیگر مغربی ممالک سے آئے ہوئے مندوبین اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں