مصباح نے جذبہ آزادی کو اوول میں فتح کا محرک بنا دیا

تحریک پاکستان میں قائد اعظم نےکٹھن وقت میں بھی سخت محنت جاری رکھی، کھلڑیوں سے کہا کہ امید کا دامن نہ چھوڑیں، کپتان


AFP/Sports Desk August 17, 2016
اسکواڈ میں شامل تمام کھلاڑیوں سے امید کا دامن نہ چھوڑنے کا کہا، ٹیسٹ قائد فوٹو : اے ایف پی. فوٹو:فائل

مصباح الحق نے جذبہ آزادی کو اوول میں فتح کا محرک بنا دیا، پاکستانی کپتان کے مطابق کھلاڑیوں سے کہا کہ سخت محنت کریں اور امید کا دامن نہ چھوڑیں، سیریز ٹیسٹ کرکٹ میں ملکی مستقبل کیلیے سنگ میل ثابت ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے 14اگست کو انگلینڈ کیخلاف 10 وکٹ کی فتح کے ساتھ یوم آزادی کو یادگار بنایا اور سیریز بھی 2-2 سے برابر کرتے ہوئے مبصرین کو حیران کردیا تھا، ایک انٹرویو میں اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کپتان مصباح الحق نے کہا کہ تحریک پاکستان میں قائد اعظم نے مشکل اور کٹھن وقت میں بھی سخت محنت جاری رکھی، میں نے بھی اسکواڈ میں شامل تمام کھلاڑیوں سے کہا کہ وہ امید کا دامن نہ چھوڑیں، ایک خاص دن کو اپنے تحفے سے یادگار بنا دیں، اوول کی فتح صرف اس لیے خوش آئند نہیں کہ ہم یوم آزادی پر سرخرو ہوئے بلکہ اس سے ہمیں مستقبل کی ٹیسٹ کرکٹ کیلیے راہیں متعین کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

انھوں نے کہا کہ جب میں نے قیادت سنبھالی تو میرا مقصد یہی تھا کہ ایسی مثالیں چھوڑوں جو آنیوالے وقتوں میں رہنمائی کا کام دے سکیں،اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل 2010 کے بعد کپتان بنائے جانے والے مصباح نے کہا کہ میرے لیے ٹیم کو متحد رکھنا بہت اہم تھا، اتحاد کے نتیجے میں ہمیشہ اچھے نتائج سامنے آتے ہیں،یہی چیز انگلینڈ میں بھی ہمارے حق میں مفید ثابت ہوئی، اگلے 6 ماہ میں ہمیں ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کیخلاف سیریز کھیلنی ہیں،انگلش کنڈیشنز میں سیریز برابر کرنے سے حاصل ہونے والا اعتماد ہمارے کام آئے گا۔

انھوں نے کہا کہ میں ہمیشہ ٹیم سے کہتا رہا ہوں کہ ہمیں بڑی ٹیموں کے نقش قدم پر چلنا ہے جنھوں نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا، اس کیلیے ہم سخت محنت کرسکتے تھے جس کا ثمر بھی ملا، انگلینڈ آئے تو کسی کو بھی ہم سے جیت کی امید نہیں تھی لیکن مجھے اور میرے کھلاڑیوں کو یقین تھا، ذرا قسمت ساتھ دیتی تو ہم یہ سیریز جیت سکتے تھے لیکن ایک معیاری ہوم سائیڈ کیخلاف ڈرا بھی بڑا کارنامہ ہے۔ کپتان نے کہا کہ ہمارے عوام کرکٹ سے بے پناہ محبت کرتے لیکن وہ اپنے ملک میں ہمیں کھیلتا نہیں دیکھ سکتے، لہٰذا یہ ضروری ہے کہ ہم میچ جیتتے اور نوجوانوں کے حوصلے بڑھانے کا ذریعہ بنتے رہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں