پا ک بھارت کشیدگی سے سارک کانفرنس غیر یقینی کا شکار

کانفرنس نومبر میں طے ہے مگر حکام پاکستان اور بھارت میں بڑھتے تناؤ کے پیش نظر شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔


Kamran Yousuf August 22, 2016
کانفرنس نومبر میں طے ہے مگر حکام پاکستان اور بھارت میں بڑھتے تناؤ کے پیش نظر شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔ فوٹو: فائل

پاکستان اور بھارت میں سفارتی تناؤ کے باعث سارک سربراہ کانفرنس غیریقینی کا شکار ہوگئی ہے۔ کانفرنس نومبر میں طے ہے مگر حکام پاکستان اور بھارت میں بڑھتے تناؤ کے پیش نظر شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔

اس سے قبل 2004 میں پاکستان میں سارک سربراہ کانفرنس ہوئی تھی، اس وقت بھی دونوں ملکوں میں تناؤ کی کیفیت تھی مگر بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے کانفرنس میں شرکت کی اور انکی صدر پرویز مشرف سے ملاقات میں جامع مذاکرات بحالی پر اتفاق ہوگیا تھا مگر اس بار صورتحال مختلف معلوم ہورہی ہے۔ بھارت کشمیر کی صورتحال پر پاکستان کی جارحانہ سفارتکاری سے پریشان ہے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر حکام نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا ہے کہ بھارت نے دیگر ممالک کی طرح پہلے اپنی شرکت کی تصدیق کی تھی مگر اب کچھ بھی یقینی طور پر نہیں کہا جا سکتا۔ حکام کا کہنا ہے کہ مودی کی بلوچستان کے حوالے سے بیان بازی سے اشارہ ملتا ہے کہ وہ کانفرنس میں شرکت کیلیے اسلام آباد آنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

حکام کا مزید کہنا ہے کہ سربراہ کانفرنس سے قبل رواں ماہ وزارتی کانفرنس میں صورتحال مزید واضح ہوجائیگی، ابھی تک بھارت نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی کانفرنس میں شرکت کی تصدیق نہیںکی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ارون جیٹلی شرکت نہیں کرینگے۔حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں کانفرنس کا التواء کوئی حیرانی کی بات نہیں ہوگا مگر اس کا ذمے دار بھارت ہوگا کیونکہ پاکستان کانفرنس کے انعقاد کیلیے تیار ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں