ماڈلنگ اوراداکاری میں کوئی فرق نہیں اچھے نتائج کیلیے محنت ضروری ہے ایمان علی

فن ایک سمندر جہاں ہر روز سیکھنے کو ملتاہے،فلم ہویا ٹی وی اسکرپٹ اور اپنے کردار پر توجہ رکھتی ہوں


Cultural Reporter August 27, 2016
فلم بین تفریح کیلیے سینما آتے ہیں،کامیڈی میوزیکل فلم ’’میں پنجاب نہیں جاؤں گی ‘‘میں چنچل لڑکی کا کردار نبھارہی ہوں فوٹو: فائل

ISLAMABAD: پاکستانی فلموں کی کامیابی نے نئے اداکاروں کے لیے کام کی نئی راہیں کھول دیں، اچھے نتائج کے لیے محنت کرنا ضروری ہوتی ہے ۔''میں پنجاب نہیں جاؤں گی'' کامیڈی میوزیکل فلم ہے ۔

ان خیالات کا اظہار ماڈل واداکارہ ایمان علی نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا فلم ہویا ٹی وی ہر جگہ کچھ ہٹ کرکرنے کی کوشش کرتی ہوں، جس کے لیے میرا فوکس اسکرپٹ اور اپنا کردار ہوتاہے۔ اگر کردار پسند آجائے تو تبھی ہی ہاں کرتی ہوں۔ فن ایک سمندر کی طرح ہیں جہاں روزانہ آپ کچھ نہ کچھ سیکھ رہے ہوتے ہیں ۔ٹی وی ڈرامہ ہو یا فلم عوام تفریح حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ویسے تو ہر موضوع پر فلم اور ٹی وی ڈرامہ بننا چاہیے مگر فلمیں زیادہ تر ہلکے پھلکے کامیڈی اور میوزیکل موضوعات پر ہی ہوں ۔ ایمان علی نے کہا کہ ایک عرصہ بعد فلم بین فلم دیکھنے کے لیے سینماؤں میں آنے لگے ہیں تو ان کو زیادہ سے زیادہ تفریح فراہم کرکے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ناظرین نے ابھی تک مجھے زیادہ تر سنجیدہ رول میں ہی دیکھا ہے مگر ''میں پنجاب نہیں جاؤں گی ''چنچل لڑکی کے روپ میں پہلی مرتبہ دیکھیں گے۔ ہمایوں سعید کے ساتھ یہ میرا پہلا فلمی پروجیکٹ ہے ، جس پر بھرپور محنت کی جارہی ہے۔ ماڈلنگ اور اداکاری میں میرے نزدیک کوئی فرق نہیں بلکہ ماڈلنگ سے اداکاری کی طرف آنے والے کامیاب ہی رہے ہیں۔ ایمان علی نے کہا کہ بالی ووڈ ہو یا ہالی ووڈ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، میرے لیے معیار زیادہ اہمیت رکھتا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں فلم انڈسٹری کا مستقبل بہت روشن ہے، بس ہمیں ذرا پلاننگ اور حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا تاکہ ہماری فلمیں پاکستان سمیت پوری دنیا میں ریلیز ہوسکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں