جیکٹ
سرد ہَوا میں اوڑھی دھوپ، دل کش اور ہُوا ہے روپ.
سرد ہوائیں سرسرانے لگی ہیں، فضا میں خنکی گھل گئی ہے۔
دھوپ نرم پڑنے لگی ہے اور رات گہری ہونے لگی ہے۔ یعنی سرما اپنے پورے گلابی روپ کے ساتھ درودیوار پر اُتر آیا ہے۔ اس رُت کی پہلی ضرورت ہوتی ہے گرم پہناوا۔
مگر خواتین کے لیے یہ ضرورت ایک اور پہلو بھی رکھتی ہے، اور وہ ہے زیبائش۔ چناں چہ کوئی ایسا ہی پہناوا ان کی اُمنگوں پر پورا اُتر سکتا ہے۔
جو ان کے لباس کی خوش نمائی میں حائل نہ ہو، اور تن پر سجے بھی۔ ایسا ہی ایک پہناوا ہے جیکٹ۔ مختلف رنگوں اور ڈیزائنوں میں دست یاب جیکٹس تن کو سرد ہواؤں اور خنکی ہی سے نہیں بچاتیں، بل کہ شخصیت کی دل کشی میں اضافے کا باعث بھی بنتی ہیں۔ اسے جینز پر پہنا جائے یا شلوار قمیص کے ساتھ برتا جائے، جیکٹ ہر لباس پر سجتی ہے۔ اسی لیے تو خواتین میں مقبول ہے۔