راہداری منصوبے کی سخت سیکیورٹی پربھارتی میڈیا کا واویلا

کوریڈور پرکام کرنیوالے ہر چینی شہری کیلیے 2 پاکستانی سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں، بھارتی اخبار


Online September 13, 2016
بھارت بھی اقتصادی راہداری منصوبے کو اپنے لیے سیکیورٹی چیلنج تصور کر رہا ہے فوٹو: رائٹرز

پاک فوج اور حکومت کی جانب سے اقتصادی راہداری منصوبے کی زبردست سیکیورٹی پر بھارتی میڈیا نے واویلاشروع کر دیا، ٹائمزآف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اقتصادی راہداری منصوبے پرحملے کے پیش نظرپاکستان نے اس منصوبے کی سیکیورٹی پر 14ہزار 503سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے ہیں جبکہ منصوبے پر 7ہزار 36چینی کام کر رہے ہیں۔

قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی رہنما شاہدہ رحمان کے سوال پر دی جانے والی تحریری معلومات میں کہا گیا ہے کہ 6ہزار 364سیکیورٹی اہلکار پنجاب میں 3ہزار 134 بلوچستان میں 2ہزار 654سندھ میں ایک ہزار 912خیبر پختونخوا میں اور 439اسلام آباد میں تعینات ہیں،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے پرعلیحدگی پسند بلوچوں کی جانب سے حملوں کا خدشہ ہے جبکہ طالبان کے گروہوں کی جانب سے بھی ماضی میں چینی شہریوں کواغوا کیاجا چکا ہے ، منصوبہ مخالفین کی نگاہوں کا مرکزبنا ہوا ہے ،پاک چین اکنامک کوریڈور کے 330ذیلی منصوبوں میں سے صرف 8منصوبے بلوچستان میں ہیں جہاں بلوچ علیحدگی پسند اس منصوبے کی مخالفت کررہے ہیں۔

بھارت بھی اقتصادی راہداری منصوبے کو اپنے لیے سیکیورٹی چیلنج تصور کر رہا ہے کیونکہ یہ منصوبہ آزاد کشمیر میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے جموں کے قریب سے ہو کر گزرے گا۔واضح رہے کہ اقتصادی راہدری منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے بھارت سمیت مختلف دشمن کام کر رہے ہیںاس سلسلے میں کبھی بھارتی حکومت اورکبھی بھارتی میڈیا اکنامک کوریڈور منصوبے پر واویلا کرتے رہتے ہیں،اب پاک فوج اور حکومت کے تعاون سے اس منصوبے کی زبردست سیکیورٹی پر بھی بھارت میںآوازیں اٹھ رہی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت اس منصوبے کوکامیاب نہیں ہونے دیناچاہتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔