علامہ شاہ تراب الحق کی رحلت ملت کا نقصان
شاہ تراب کا تعلق حید رآبا ددکن سے تھا وہ سید شاہ حسین قادری کے صاحبزادے تھے
PESHAWAR:
جماعت اہلسنت پاکستان کراچی کے امیر معروف عالم دین علامہ سید شاہ تراب الحق قادری طویل علالت کے بعد نجی اسپتال میں جمعرات کو صبح انتقال کرگئے۔ انا للّہ و انا الیہ راجعون۔ ان کی عمر 72 سال تھی۔ نمازجنازہ ان کے صاحبزادے علامہ سید شاہ عبد الحق قادری نے پڑھائی اور انھیں مریدین ، معتقدین ، دینی اکابرین، سیاسی رہنماؤں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے انھیں میمن مسجد مصلح الدین گارڈن (سابقہ کھوڑی گارڈن( میں قاری محمد مصلح الدین علیہ الرحمہ کے پہلو میں سپردخاک کیا۔
علامہ شاہ تراب الحق کی موت سے ملک ایک بے داغ دینی رہنما، ممتاز مذہبی اسکالر، وضعدار اور نفیس سیاسی و سماجی شخصیت سے محروم ہوگیا۔ وہ اپنے علم و اخلاق، انداز خطابت اور ہمہ وقتی عجز اور انکساری کے باعث دینی اور سماجی حلقوں میں بے حد احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے، 85 ء کے غیر جماعتی انتخابات میں وہ میٹھادر سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، بلدیہ عظمیٰ میں فعال رہے، تحریک ختم نبوت اور نظام مصطفیٰ کے لیے جدوجہد میں ہمیشہ پیش پیش رہے۔
شاہ تراب کا تعلق حید رآبا ددکن سے تھا وہ سید شاہ حسین قادری کے صاحبزادے تھے۔وہ 1946ء میںپیدا ہوئے ابتدائی تعلیم حیدرآباددکن میں ہی حاصل کی اور دکن پربھارتی قبضہ کے بعد ہجرت کرکے1951ء میں پاکستان منتقل ہوگئے، دینی تعلیم میں سند فراغت دارالعلوم امجدیہ کراچی سے حاصل کی آپ کا علمی سلسلہ علامہ عبد المصطفیٰ الازہری اور مولانا امجدعلی خان کے توسط سے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی سے مل جاتا ہے۔
آپ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ممبر آف سنڈیکیٹ اور دارلعلوم امجدیہ کے وائس پرنسپل تھے، آپ گزشتہ 17 سال سے جامع مسجد مصلح الدین کھوڑی گارڈن میں خطابت وامامت کے فرائض انجام دے رہے تھے ،گردوں کے عارضہ کی وجہ سے گزشتہ 2سال سے صاحب فراش تھے، آپ نے 3 بیٹوں 5 بیٹیوں کے ساتھ لاکھوں مریدوں، شاگردوں اور عقیدت مندوں کو سوگوارچھوڑا ہے۔
صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف اور سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے شاہ صاحب کی رحلت کو ملت کا نقصان قرار دیا ہے۔جب کہ جماعت اہل سنت پاکستان کے مرکزی امیر علامہ سید مظہر سعید کاظمی ، ناظم اعلیٰ علامہ ریاض حسین شاہ نے ان کے صاحبزدگان سے تعزیت کرتے ہوئے علامہ شاہ تراب الحق قادری کے درجات میں بلندی اور مغفرت کی دعاکی اور ان کی رحلت کو نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام اور بالخصوص عوام اہل سنت کے لیے ایک بہت بڑانقصان قراردیا ہے۔