گیارہ سالہ طالب علم کا کارنامہ انسانی زندگیاں بچانے والی سادہ ڈیوائس تیار کرلی

اینڈریو نے اہم ایجاد متعارف کراکے اس مقابلے میں دوسرا انعام (پانچ سو ڈالر) حاصل کرلیا


Mirza Zafar Baig October 09, 2016
اینڈریو نے اپنی انعامی رقم سے ایک لیپ ٹاپ خریدا اور اپنی ویب سائٹ بھی تیار کرلی۔ فوٹو: فائل

اینڈریو پیلہم نامی لڑکے کو جب یہ پتا چلا کہ ہر سال لگ بھگ 38 بچے اپنے ہی ماں باپ کی غفلت اور انہیں گرم کاروں میں بھول جانے کی وجہ سے مرجاتے ہیں تو وہ پریشان ہوگیا۔ اس نے نوجوان موجدوں کے ربربینڈ مقابلے میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا جو ہر سال امریکی ریاست اوہایو کے شہر ایکرن میں منعقد ہوتا ہے۔

ایکرن کا شہر ریاست ہائے متحدہ امریکا کا ربر کیپیٹل کہلاتا ہے۔ اس مقابلے کا صرف ایک ہی قانون ہے، وہ یہ کہ اس میں حصہ لینے والے موجدوں کو اپنی ایجادات میں ربر بینڈ ضرور استعمال کرنا ہوگا۔ چناں چہ اینڈریو نے اس مقابلے میں حصہ لیا اور ایک اہم ایجاد E-Z Baby Saver متعارف کراکے اس مقابلے میں دوسرا انعام (پانچ سو ڈالر) حاصل کرلیا۔



اینڈریو نے اپنی اس ایجاد کے ذریعے ان والدین کی مدد کرنے کی کوشش کی ہے جو بھول کر اپنے بچے کو اپنی کار کی عقبی سیٹ پر چھوڑ جاتے ہیں۔ E-Z Baby Saver ایک سادہ سی ڈیوائس ہے جو چپکانے والے ٹیپ اور ربر بینڈ سے تیار کی گئی ہے۔

جب والدین اپنے بچے کو بھول کر کار سے باہر نکلنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ نہیں نکل پاتے، کیوں کہ یہ پٹی عقبی سیٹ سے بیرونی حصے تک پھیلی ہوتی ہے اور ڈرائیونگ کرنے والے کے دروازے کے ساتھ منسلک ہوتی ہے۔ اینڈریو نے اپنی انعامی رقم سے ایک لیپ ٹاپ خریدا اور اپنی ویب سائٹ بھی تیار کرلی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں