سندھ پبلک سروس کمیشن کی تشکیل نو کرنے کا فیصلہ

سپریم کورٹ کی جانب سے چیئرمین اور اراکین کی اہلیت پر سوال کے بعد اقدام


عبدالرزاق ابڑو October 21, 2016
عدالت سے تصادم کے بجائے تشکیل نوکی جائے، وزیر اعلیٰ سندھ کو حکام کا مشورہ۔ فوٹو: فائل

حکومت سندھ نے سپریم کورٹ کی جانب سے سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین اور اراکین کی اہلیت پر سوال اٹھانے کے بعد موجودہ کمیشن کو تحلیل کرکے اس کی تشکیل نو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے جمعرات کو منعقدہ ایک اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور محکمہ قانون کے افسران نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین اور اراکین کی اہلیت کے حوالے سے سپریم کورٹ کے ریمارکس کا جائزہ لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کو مشورہ دیاگیا کہ اس صورتحال میں حکومت سندھ کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنے یا عدالت سے تصادم کے بجائے سندھ پبلک سروس کمیشن کی تشکیل نو کرنی چاہیے۔

دوسری صورت میں گریڈ 16 سے اوپرکی خالی اسامیوں پر بھرتیوں کا معاملہ بھی لٹک جائے گا جن میں حکومت سندھ کی جانب سے محکمہ صحت میں ان6 ہزار ڈاکٹروں کی بھرتی بھی شامل ہے جنھوں نے سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے پر تقرری کے لیٹر جاری کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔