ترکی و آرمینیا گیس درآمد کر رہے ہیں پاکستان کیوں نہیں خرید سکتا ایران

پائپ لائن معاہدے پر عمل نہ ہونے کے باعث عالمی عدالت جاسکتے ہیں مگرجائیں گے نہیں


اظہر جتوئی October 26, 2016
آئی پی پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے سیاسی عزم کی ضرورت ہے، ہم ہمہ وقت تیار ہیں،ایرانی سفارتکار۔ فوٹو: فائل

KARACHI: ایران نے آئی پی گیس پائپ لائن معاہدے میں طے شدہ گیس کی قیمت کم کرنے کی پاکستانی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی گیس قطر سے درآمدی ایل این جی کی نسبت سستی ہے، اس لیے قیمت میں کمی کا جواز نہیں بنتا۔ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے حکام کے مطابق پاکستان نے ایران کو درخواست کی تھی کہ پاکستان نے قطر سے ایل این جی سستی لی ہے، اس لیے ایران بھی گیس کی قیمتوں پر نظرثانی کرے۔

ذرائع کے مطابق ایران معاہدے پر 2014سے عملدرآمد نہ کرنے کی وجہ سے کسی بھی وقت پاکستان کے خلاف عالمی عدالت میں جا سکتا ہے، اسلام آباد نے تہران کی قانونی کارروائی اور جرمانے سے بچنے کے لیے قیمتوں میں کمی کی درخواست کی تھی جسے ایران نے دوٹوک الفاظ میں ردکردیا ہے۔

اس حوالے سے ''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پر اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانے میں تعینات سیکنڈ قونصلر اور پریس سیکشن کے انچارج نے بتایا کہ ایران نے 2014 میں اپنی طرف گیس پائپ لائن بچھا کر اپنی ذمے داری پوری کر دی ہے، اب اگر ایران چاہے تو پاکستان سے جرمانہ وصول کرنے کے لیے کارروائی کر سکتا ہے لیکن تہران کو احساس ہے کہ پاکستان دہشت گردی سمیت مختلف مسائل میں الجھا ہوا ہے۔

برادر اسلامی ملک ہونے کی وجہ سے ایران پاکستان پر کسی قسم کا جرمانہ عائد کرانے کی طرف نہیں جا رہا، ہم گیس پائپ لائن منصوبے پر عمل درآمد کے لیے ہر وقت تیار ہیں، اس مسئلے پر ہونے والے آخری اجلاس میں پاکستان نے 6 ماہ میں گیس پائپ لائن بچھانے کا وعدہ کیا تھا جوابھی تک وفا نہ ہو سکا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر سے مہنگی گیس خرید رہا ہے جس پر آمدورفت کے علاوہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کے اخراجات بھی آ رہے ہیں، قطر کی ایل این جی پائپ لائن منصوبے سے مہنگی ہے، پاکستان کی طرف سے معاہدے پر عمل ہی نہیں کیا جا رہا تو گیس قیمتوں میں کمی پر غور کا جواز نہیں بنتا، جہاں تک عالمی پابندیوں کا تعلق ہے تو یہ ختم ہو گئی ہیں۔

ایران سے ترکی اور آرمینیا گیس درآمد کر رہے ہیں، پاکستان کیوں نہیں کرنا چاہتا، آئی پی گیس پائپ منصوبے کی تکمیل کے لیے سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پاکستان کو گیس پائپ لائن بچھانے کی فنڈنگ کی کسی پیشکش سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں