بائیونک آئی مصنوعی یا غیر حقیقی آنکھ کم زور بینائی والوں کے لیے مفید ہے

ہماری آبادیوں میں بالخصوص بوڑھے افراد میں ریٹینا (پردۂ چشم) کو بڑھتی ہوئی عمر کے سبب نقصان پہنچتا ہے


Mirza Zafar Baig October 30, 2016
یونیورسٹی آف کولوراڈو ہاسپٹل کے جیفری اولسن نے روشنی کو بڑھانے والا آلہ "quantum" ڈاٹس ایجاد کیا ہے۔ فوٹو: فائل

Bionic Eye یا مصنوعی اور غیرحقیقی آنکھ ایک ایسی نئی ایجاد ہے جس میں quantum dots کو استعمال کرکے بینائی یا بصارت کو بالکل انوکھے انداز سے بہتر بنایا جاسکتا ہے، جس کے لیے اس میں ریٹینا کو اس حد تک متحرک کیا جاتا ہے، تاکہ وہ روشنی کے سامنے خود کو بے بس محسوس کرنے کے بجائے اس کا جوابی ردعمل دے سکے۔ اس کے ردعمل میں متاثرہ انسان کی کم زور بینائی بہتر ہوسکتی ہے۔

ہماری آبادیوں میں بالخصوص بوڑھے افراد میں ریٹینا (پردۂ چشم) کو بڑھتی ہوئی عمر کے سبب نقصان پہنچتا ہے تو اس سے ان کی بینائی بری طرح متاثر ہوجاتی ہے اور انہیں دیکھنے میں مشکل پیش آنے لگتی ہے۔ اس طرح کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

یونیورسٹی آف کولوراڈو ہاسپٹل کے جیفری اولسن نے روشنی کو بڑھانے والا آلہ "quantum" ڈاٹس ایجاد کیا ہے۔ اس میں ریٹینا کو ملنے والی روشنی ایک دم بڑھ جاتی ہے، جس کی وجہ سے انسانی آنکھ کو دکھائی دینے والی تصاویر زیادہ روشن اور چمک دار ہوجاتی ہیں اور بہت صاف اور واضح دکھائی دیتی ہیں۔

"quantum" dots جب فوٹونز سے ٹکراتے ہیں تو وہ چمکتے ہیں جس کی وجہ سے تصاویر زیادہ واضح طور پر دکھائی دینے لگتی ہیں اور ان کے روشنی سے متاثر ہونے والے سیلز بھی عمدگی سے کام کرنے لگتے ہیں۔ یہ ڈاٹس سیمی کنڈکٹرز کے طور پر کام کرتے ہیں اور انہیں ریٹینا میں لگادیا جاتا ہے۔ یہ سلیکون چپس سے بھی کہیں زیادہ چھوٹے ہوتے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں