بھارتی کرکٹ بورڈ نے سپریم کورٹ کو بھی نہ بخشا

ٹیسٹ منسوخ کرنے کی دھمکی،58.66لاکھ روپے استعمال کرنے کی اجازت مل گئی


Sports Desk/AFP November 09, 2016
عدالت نے لودھا کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ آڈیٹر اور معاونین کا تقرر کرے جو بورڈ کے حساب کتاب پر نظر رکھیں گے۔ فوٹو: فائل

بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنی سپریم کورٹ کو بھی نہ بخشا، انگلینڈ کے خلاف بدھ سے شیڈول پہلا ٹیسٹ منسوخ کرنے کی دھمکی دیکر اپنے اکاؤنٹس کھلوا لیے، عدالت کے مطابق بی سی سی آئی میچ انتظامات کیلیے 58.66 لاکھ روپے استعمال کرسکتا ہے، رقم میزبان ایسوسی ایشن کو منتقل کرنے کے بجائے بورڈ کو خود ادائیگیاں کرنے کا حکم دیدیا، لودھا کمیٹی کو حساب کتاب پر نظر رکھنے کیلیے آڈیٹر اور معاونین کی تقرری کا بھی اختیار سونپ دیا۔

تفصیلات کے مطابق بی سی سی آئی ماضی میں دنیا کے کرکٹ بورڈز کو اپنی مالی پاور کی وجہ سے بلیک میل کرتا رہا،اب اس نے اپنے ملک کی سب سے بڑی عدالت کو بھی نہیں چھوڑا،انگلینڈ کیخلاف پہلے ٹیسٹ سے 24 گھنٹے قبل بی سی سی آئی کی جانب سے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی گئی کہ اکاؤنٹس سے رقومات نکالنے پر پابندی کی وجہ سے انکے پاس انگلش سیریزکے انتظامات کیلیے رقم نہیں ہے، لہذا وہ راجکوٹ میں شیڈول پہلا ٹیسٹ منسوخ کرنے والے ہیں، جس پر سپریم کورٹ نے ہنگامی طور پر اکاؤنٹس پر سے پابندی اٹھادی تاہم ساتھ میں بی سی سی آئی کو ہدایت دی کہ وہ ایک میچ کے اخراجات کیلیے 58.66 لاکھ روپے خرچ کرسکتا ہے، مگر یہ رقم میزبان ایسوسی ایشن کو دینے کے بجائے براہ راست کنٹریکٹرزوغیرہ کو دی جائیگی، 17 اور 26 نومبر کو شیڈول دوسرے اور تیسرے میچ کیلیے بھی یہی پالیسی ہوگی جبکہ باقی دو میچز کے بارے میں فیصلہ 5 دسمبر کو کیس کی اگلی سماعت میں کیا جائیگا۔

عدالت نے لودھا کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ آڈیٹر اور معاونین کا تقرر کرے جو بورڈ کے حساب کتاب پر نظر رکھیں گے۔بھارتی بورڈ کے ایک وکیل نے کہاکہ ہمیں سپریم کورٹ کے نئے حکم پر کوئی اعتراض نہیں کیونکہ انگلینڈ سے سیریز پر آنے والے اخراجات کیلیے رقم کی ضرورت تھی،اس کی اجازت ہمیں مل چکی ہے۔

یاد رہے کہ بی سی سی آئی کسی بھی صورت میں سپریم کورٹ کے مقرر کردہ لودھا پینل کی سفارشات پر عملدرآمد کرنے کو تیار نہیں ہے، عدالت کی جانب سے اس حوالے سے ڈیڈ لائن بھی دی جا چکی۔سپریم کورٹ کی جانب سے بھارتی بورڈ پر واضح کیا گیا تھا کہ جب تک ایسوسی ایشنز لودھا سفارشات پر من و عن عملدرآمد نہیںکرتیں انھیں فنڈز فراہم نہ کیے جائیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں