بھارتی جارحیت سویلین کشمیریوں کو بچانے کیلیے آبادی کے انخلا کا منصوبہ

آزادکشمیرکے متعلقہ اضلاع کی حکومتوں کوفوجی حکام کے ساتھ مل کرکام کرنے کی ہدایت، اسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ


سردار سکندر November 15, 2016
آزادکشمیرکے متعلقہ اضلاع کی حکومتوں کوفوجی حکام کے ساتھ مل کرکام کرنے کی ہدایت، اسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ۔ فوٹو : فائل

کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کے بعدوفاقی حکومت نے آزادکشمیر حکومت کوجنگ بندی لائن کے قریب آبادی کومحفوظ مقامات پر منتقل کرنے کامنصوبہ بنانے کی ہدایت کردی ہے۔ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی اوردونوں ملکوں کے مابین کشیدگی بڑھنے کے بعد سویلین ہلاکتوں کوروکنے کیلیے یہ فیصلہ کیا گیاہے۔

وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیاگیا جس میں آزادکشمیر حکومت کے نمائندوں،سیکیورٹی حکام اوروزارت آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے افسران نے شرکت کی۔کنٹرول لائن کے قریب سویلین آبادی کومحفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلیے انتظامات کیے جا رہے ہیں اورآزادکشمیرکے متعلقہ اضلاع کی مقامی حکومتوں کوہدایت کی گئی ہے کہ اس حوالے سے فوجی حکام کے ساتھ مل کرکام کریں ۔آزادکشمیرحکومت کے اہم ذرائع نے بتایا کہ دوسری طرف سے جارحیت کی وجہ سے یہ غیرمعمولی اقدامات اٹھانا پڑے ہیں ۔کنٹرول لائن کے قریب واقع تمام اسپتالوں کوبھی ہائی الرٹ کردیاگیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ سویلین آبادی کونکالنے اوربچاؤ کا منصوبہ بنایا گیاہے اورضرورت پڑی تواس پرعملدرآمدکیا جائے گا۔کنٹرول لائن کے علاقوں کیل، کوٹلی، پونچھ، راولاکوٹ،کھوئی رتہ،سماہنی، بھمبرسیکٹر،نیلم وادی، لیپاوادی اور ملحقہ علاقوں کی آبادی کومحفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ عام طور پرکنٹرول لائن کے انتہائی قریب واقع آبادی کومنتقل کیا جاتا تھا لیکن اس بار بھارتی جارحیت زیادہ ہے اس لیے یہ منصوبہ بنایاگیا ہے۔ آزادکشمیرکے سابق وزیراعظم سردارسکندرحیات نے کہا کہ پاکستانی فوج بھارتی فوج کاجواب دینے میں احتیاط کا مظاہرہ کررہی ہے تاکہ وہاں سویلین ہلاکتیں نہ ہوںلیکن بھارت جان بوجھ کرسویلین آبادی کونشانہ بنا رہاہے۔انھوں نے کہا کہ یہ نئی بات نہیں اور ہم کسی بھی صورتحال کاجواب دینے کیلیے تیارہیں۔وزیراعظم آفس کے حکام نے بتایا کہ وزیراعظم آبادی انخلاء کے انتظامات کاجائزہ لینے کیلیے آزادکشمیرکادورہ بھی کرسکتے ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں