انٹرنیٹ پر امریکا کی بالادستی خطرے میں

امریکی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے مختلف ممالک سرگرم ہوگئے۔


Ateeq Ahmed Azmi December 23, 2012
امریکی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے مختلف ممالک سرگرم ہوگئے۔ فوٹو: فائل

دنیا بھر کو اپنی گرفت میں لینے والے انٹرنیٹ سسٹم کو امریکا کی گرفت سے نکالنے کے لیے دنیا کے بہت سے ممالک سرگرم ہوچکے ہیں۔

یہ تجویز دبئی میں 3 سے 14دسمبر تک منعقد ہونے والی ورلڈوائیڈ کانفرنس آن انٹرنیشنل کمیونی کیشن میں مختلف ممالک کی جانب سے پیش کی گئی۔ روس، چین، سعودی عرب، الجیریا، بحرین، عراق، سوڈان اور متحدہ عرب امارات سمیت مختلف ممالک کا اس حوالے سے یہ نقطۂ نظر ہے کہ امریکا نے عالمی سطح پر انٹرنیٹ کی ترسیل میں غیرضروری اجارہ داری قائم کر رکھی ہے۔ خصوصیت کے ساتھ امریکہ کی جانب سے ویب سائٹ کے لئے ڈومین نیم سسٹم(DNS) پر اجارہ داری سائبر ورلڈ میں دوسرے ممالک کی خودمختاری پر زبردستی قبضہ ہے۔

واضح رہے کہ ہر ویب سائٹ کے بہ ظاہر دکھائی دینے والے حرفی پتے کے پیچھے ایک مخصوص عددی پتہ ہوتا ہے جو امریکی حکومت کے زیر نگرانی کام کرنے والا ایک ادارہ ''انٹرنیٹ کارپوریشن فار آسائن نیم اینڈ نمبرز (ICANN)'' تشکیل دیتا ہے۔ اس عددی پتے پر صرفICANN کی دست رس ہوتی ہے۔ دوسرے معنوں میں ہر ویب ایڈریس یا انٹرنیٹ پروٹوکول پر امریکا کا کنٹرول ہوتا ہے دوسری جانب کانفرنس میں شریک امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمینٹ کی خاتون ترجمان ''وکٹوریا نولینڈ'' کا کہنا ہے کہ مختلف ممالک کی جانب سے پیش کی گئی یہ تجویز کانفرنس کے مقاصد کی نفی ہے کیوں کہ کانفرنس کے انعقاد کا مقصد صرف ٹیلی کمیونی کیشن کے شعبے میں ابھرتی ہوئی مارکیٹ اور اس شعبے میں ہونے والی نت نئی ایجادات سے استفادہ کرنے کے طریقوں پر بحث و مباحثہ کرنا تھا۔

12

یاد رہے کہ مذکورہ کانفرنس اقوام متحدہ کی ذیلی ایجینسی ''انٹرنیشنل ٹیلی کمیونی کیشن(ITU)'' کے زیراہتمام منعقد کی گئی تھی۔ کانفرنس میں 1988میں تشکیل دیے گئے انٹرنیشنل ٹیلی کمیونی کیشن معاہدے پر نظر ثانی کی سفارش بھی کی گئی ہے جو در حقیقت عالمی سطح پر ٹیلی کمیونی کیشن نظام میں امریکا کی بالادستی کے لیے تخلیق کیا گیا تھا۔

کانفرنس کے ایک اہم مندوب، متحدہ عرب امارات کے ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ''محمدنصیر الغینم'' جو کانفرنس کے ایک سیشن کے چیرمین تھے، ان کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں شریک بیش تر ممالک انٹرنیٹ سسٹم پر امریکا کی بالادستی میں کمی کے خواہاں نظر آتے ہیں۔ تاہم کچھ ممالک جو امریکہ کے ہمنوا ہیں وہ چاہتے ہیں کہ انٹرنیٹ نظام پر امریکہ کی بالادستی اور کنٹرول قائم رہے تاکہ وہ ہر اس ویب سائٹ کو جو امریکا اور اس کے حواریوں کے نقطۂ نظر سے ناپسندیدہ ہیں ان کو دنیا کی نظروں کے سامنے آنے سے روکے رکھیں اس حوالے سے امریکا کے حمایتی ممالک میں آسٹریلیا، کینیڈا، جمہوریۂ چیک، جرمنی اور سوئیڈن شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں