ہاکی کو دوبارہ قدموں پر کھڑا کرنے کا نیا منصوبہ

جونیئر ٹیم مینجمنٹ کا پاکستان وائٹس کے نام سے اسکواڈ بنانے کا مشورہ


انوی ٹیشنل ایونٹس میں سینئرزکے بجائے نوجوانوں کو بھیجا جائے گا۔ فوٹو: فائل

FAISALABAD: قومی کھیل ہاکی کو قدموں پر دوبارہ کھڑا کرنے کا نیا منصوبہ سامنے آ گیا، قومی جونیئر ٹیم مینجمنٹ نے پی ایچ ایف کوباصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل پاکستان وائٹس کے نام سے نئی ٹیم بنانے کی سفارش کردی، ابتدائی مرحلے میں وائٹس کیمپ میں شامل کھلاڑیوں کی تعداد 30 سے 35 اور ماہرکوچزکی نگرانی میں مستقل بنیادوں پر ٹریننگ کروانے کی بھی تجویز دی گئی ہے، سینئر ٹیم کو ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ سمیت دنیا بھرکے بڑے ایونٹس تک محدود رکھنے جبکہ پاکستان وائٹس کو انوی ٹیشنل انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں ملک کی نمائندگی کرنے کا بھی پلان دیا گیا ہے، پاکستان جونیئر ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ طاہر زمان کے مطابق اب وقت آ گیا ہے کہ ہمیں ہاکی کے مستقبل کیلیے سنجیدگی سے سوچنا ہوگا، نئے لڑکوں کوآگے لانے کی پریکٹس سے سینئرزکوبخوبی اندازہ ہوگا کہ ناقص کھیل کی صورت میں نئے کھلاڑی ان کی جگہ لے لیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ہاکی واحد کھیل ہے جس نے قیام پاکستان سے لیکر اب تک عالمی سطح پر ملک کو سب سے زیادہ میڈلز دلائے ہیں،گرین شرٹس اولمپکس، ورلڈکپ، ایف آئی ایچ چیمپئنز ٹرافی، ایشین چیمپئنز ٹرافی، ایشیا کپ، سلطان اذلان شاہ کپ، ایشین گیمز، ساؤتھ ایشین گیمز، کامن ویلتھ گیمز، ایفروایشین گیمز اور ہاکی چیمپئنز چیلنج میں مجموعی طور پر 74 میڈلزجیت چکا ہے تاہم 1994کے ورلڈ کپ کے بعد گرین شرٹس سونے کا تمغہ سینوں پر سجانے سے قاصر ہے، اب صورت حال یہ ہے کہ گرین شرٹس ورلڈ کپ کے بعد اولمپکس سے بھی باہر ہو چکے ہیں۔ پاکستان ٹیم کو آئندہ برس جون میں انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ میں شرکت کرنا ہے، اہم ایونٹ کے ذریعے عالمی کپ تک دوبارہ رسائی سمیت قومی کھیل کو اس کا اصل مقام واپس دلانے کیلئے نئے کھلاڑیوں پراعتماد کرنے کی تجویز سامنے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان جونیئر ہاکی ٹیم کے ہیڈکوچ نے پی ایچ ایف کے اعلیٰ حکام سے میٹنگ کی ہے جس میں انھوں نے پاکستان وائٹس کے نام سے نئی ٹیم بنانے کی سفارش کی ہے، ذرائع کے مطابق ابتدائی سطح پر وائٹس کیمپ میں شامل کھلاڑیوں کی تعداد 30 سے 35 تک اور پی ایچ ایف کے ماہر کوچز کی نگرانی میں مستقل بنیادوں پر ٹریننگ دینے کی سفارش کی گئی ہے۔ مزید معلوم ہوا ہے کہ فیڈریشن حکام کو یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ انٹرنیشنل انوی ٹیشنل ایونٹس میں بھی قومی سینئر ٹیم کی بجائے پاکستان وائٹس کو بھجوایا جائے۔ اس حوالے سے ہیڈکوچ طاہر زمان کا کہنا ہے کہ مستقبل کے انٹرنیشنل ایونٹس میں عوامی توقعات کے مطابق نتائج حاصل کرنے اور کھلاڑیوں میں مقابلے کی فضا پیدا کرنے کیلیے پاکستان وائٹس کے نام سے نئی ٹیم بنانا ناگزیر ہو چکا ہے۔

''ایکسپریس'' سے بات چیت میں انھوں نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان میں کلب ہاکی کا ڈھانچہ زیادہ مضبوط نہیں ہے جس کی وجہ سے نہ صرف پلیئرز اپنی فٹنس خراب کر لیتے ہیں بلکہ کارکردگی پر بھی برا اثر پڑتا ہے، پی ایچ ایف کو سفارش کی ہے کہ پاکستان وائٹس ٹیم بنا کر کھلاڑیوں کا مستقل بنیادوں پر کیمپ لگایا جائے اور پی ایچ ایف کے ماہر کوچز کی نگرانی میں ان کو مستقل بنیادوں پر ٹریننگ بھی دی جائے۔ طاہر زمان نے مزید کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ سنجیدگی سے سوچنا ہوگا، میری تجویز پر عمل ہونے کی صورت میں نہ صرف لڑکوں میں بھی مقابلے کی فضا پیدا ہو گی بلکہ سینئرز کو بھی بخوبی اندازہ ہو گا کہ ناقص کھیل کی صورت میں نئے پلیئرز ان کی جگہ لے لیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں