قومی ہاکی پلیئرز 2 سال بعد بھی معاوضوں سے محروم

پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں نے پی ایچ ایف حکام سے معاوضوں کی رقوم دلوانے کا مطالبہ


پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں نے پی ایچ ایف حکام سے معاوضوں کی رقوم دلوانے کا مطالبہ ۔ فوٹو: فائل

قومی ہاکی پلیئرز 2 سال گزرنے کے باوجود معاوضوں سے محروم ہیں، انھیں آسٹریلیا اورکوریا کے دوروں اور بیلجیئم میں شیڈول ورلڈ ہاکی لیگ کے واجبات ادا نہیں کیے گئے۔

پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑی2 سال سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود ورلڈ ہاکی لیگ سمیت انٹرنیشنل دوروں کی میچ فیس اوردوسرے واجبات حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ قومی ہاکی پلیئرز کو وزیراعظم کی طرف سے اعلان کردہ 10میں سے 5 لاکھ روپے کی انعامی رقوم بھی تاحال نہیں مل سکیں، کھلاڑیوں کے مطابق فیڈریشن کی موجودہ انتظامیہ سابق دورکے بقایا جات دینے پرآمادہ نہیں،کرکٹرز کی طرح شہزادے نہیں کہ چند لاکھ روپے سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑے گا ہماری گزراوقات ہی انٹرنیشنل ایونٹس سے ملنے والے ٹی اے ڈی اے پر ہوتی ہے، مہنگائی کے اس دورمیں بھی ہم بڑی مشکل سے گزربسرکررہے ہیں، ایونٹس کے بھی پیسے نہ ملے تومعاشی مسائل مزیدگھمبیر ہو جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق قومی ٹیم نے 2014 میں آسٹریلیا اورکوریا کے دورے کرنے کے بعد بیلجیئم میں منعقدہ ورلڈ ہاکی لیگ میں بھی شرکت کی تھی ، پی ایچ ایف نے ان ٹورز کی فی پلیئرز 6 لاکھ روپے کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پی ایچ ایف کا خزانہ خالی ہونے کی وجہ سے اس وقت کے صدر چوہدری اختر رسول اور سیکریٹری رانا مجاہد علی اولمپئنزکوان دوروں کے واجبات ادا نہ کر سکے تھے تاہم عہدوں کو خیرباد کہتے ہوئے انھوں نے نئی فیڈریشن انتظامیہ کو اس حوالے سے آگاہ کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق 2 سال سے زیادہ کا عرصہ گزرجانے کے باوجود پاکستانی ٹیم کو ان ایونٹس کی تاحال ادائیگیاں نہیں ہوسکی ہیں۔ حال ہی میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کو حکومت کی طرف سے کروڑوں روپے کی گرانٹ ملی ہے جس کے بعد کھلاڑیوں کو ملائیشیا میں شیڈول ایشین چیمپئنزٹرافی کی فی کھلاڑی 2 لاکھ 25 ہزار کی ادائیگیاں تو ہوئی ہیں لیکن کھلاڑیوں کو ورلڈ ہاکی لیگ، آسٹریلیا اورکوریا کے دوران کے پیسے تاحال نہیں ملے ہیں، کھلاڑیوں کا دعویٰ ہے کہ جب ہم پی ایچ ایف سے ان پیسوں کا تقاضے کرتے ہیں تو انھیں جواب دیا جاتا ہے کہ ان دوروں کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں، کھلاڑیوں کا موقف ہے کہ ہم نے 2014 میں چوہدری اختر رسول یا رانا مجاہد علی نہیں بلکہ پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز پایا تھا۔

اس لیے پی ایچ ایف کو ہی ادائیگیاں کرنی چاہئیں۔ یاد رہے کہ پی ایچ ایف قانون کے مطابق انٹرنیشنل ایونٹس کے موقع پر ہر کھلاڑی اورآفیشلز کو 150 ڈالر یومیہ کے حساب سے ادائیگیاں کی جاتی ہے، ذرائع کے مطابق پلیئرزکوآسٹریلیا اورکوریا کے دوروں کی 2 لاکھ 85ہزار کی ادائیگی نہیں ہو سکی، اس طرح قومی ٹیم کے اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ میں21 روزہ دورے کے 3 لاکھ 15ہزار روپے بنتے ہیں، اس حساب سے پی ایچ ایف قومی ٹیم کے ہر کھلاڑی کی 6 لاکھ روپے کی مقروض ہے۔ مزید معلوم ہوا ہے کہ رواں برس فروری میں شیڈول ساف گیمز میں گرین شرٹس بھارت کو فائنل میں شکست دینے کے بعد وطن واپس پہنچے تو وزیر اعظم کی طرف سے ٹیم کے ہر کھلاڑی کے لیے10 لاکھ روپے کا اعلان کیا گیا۔ذرائع کے مطابق رواں برس مئی میں کھلاڑیوں کو فی کس5 لاکھ کی ادائیگی تو ہوچکی ہے تاہم پی ایچ ایف حکام کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے رہ جانے والی 5 لاکھ روپے کی رقم ہمیں ابھی موصول نہیں ہوئی۔اس حوالے سے پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں نے پی ایچ ایف حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کی طرف سے خصوصی گرانٹ ملنے کے اب فنڈز کا مسئلہ نہیں رہا، فوری طور پر ایونٹس کے واجبات ادا کیے جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں