بھارت میں جنگی جنون میں مبتلا جماعت بی جے پی کی جانب سے کھلے عام تو اپنے مخالفین کے خلاف ردعمل کا اظہار نہیں کیا جاتا لیکن پیٹھ پیچھے وہ اپنے ہتھکنڈوں سے باز نہیں آتی اور ایسا ہی کچھ عامر خان کے ساتھ بھی ہوا جس کا بھانڈا حکمران جماعت کے گھر کے بھیدی نے ہی پھوڑ ڈالا ہے۔
گزشتہ برس جب عامرخان نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے تعصب پراپنے جذبات کا اظہار کیا تو بھارتی ہندو انتہا پسندوں نے ان کے خلاف ایک طوفان کھڑا کردیا تھا اورانھیں بھاری مالی نقصان کے علاوہ ذہنی اذیت کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا ان سازشوں کے پیچھے کوئی اور نہیں بلکہ بھارت کی سب سے بڑی سیاسی ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی نکلی اوراس کا بھانڈا اس تنظیم کی سابق رضا کارسادھوی کھوسلہ نے اپنی کتاب میں پھوڑڈالا ہے۔
بھارتی صحافی سواتی چترویدی کی کتاب آئی ایم ٹرال میں بی جے پی کے سوشل میڈیا سیل کی ایک سابق رضاکار سدھاوی کھوسلا نے انکشاف کیا ہے کہ ایک برس قبل عامر خان اور ان کی اہلیہ کی جانب سے ہندو انتہا پسندی کے خلاف آواز اٹھانے پرمجھے بی جے پی کے آئی ٹی سیل سربراہ اروند گپتا کی جانب سے سوشل میڈیا پرمتعدد پیغامات بھیجے گئے تھے کہ اداکارکے خلاف طرح طرح کی مہمات کا آغاز کیا جائے جس کے بعد معروف بھارتی ای کامرس کی کمپنی سنیپ ڈیل بھی اداکارکو اپنی برانڈ کا سفیر ہٹاتے ہوئے معاہدہ بھی ختم کردیا۔