ویتنام میں اہم اجلاس

سو ویت یو نین کے انہدام کے بعد عالمی کمیو نسٹ تحریک وقتی طور پر پیچھے چلی گئی تھی


Zuber Rehman December 29, 2016
[email protected]

سو ویت یو نین کے انہدام کے بعد عالمی کمیو نسٹ تحریک وقتی طور پر پیچھے چلی گئی تھی۔ مگر اپنے اپنے ملکوں، خطوں اور علا قوں میں سست روی سے ہی سہی جدو جہد میں مصروف عمل تھی۔ مگر اب سینا تان کے بر ملا ہر ایک ملک اور جگہ کمیو نسٹ قابل ذکر ہیں۔

دو ہزار سولہ میں ہندوستان کی کمیو نسٹ پارٹیوں کی کال پر اٹھارہ کروڑ 180 million عوام نے ہڑتال کی۔ یہ ہڑتال دنیا کی تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتال تھی۔ اس سے چند برس قبل وال اسٹریٹ قبضہ تحریک کے نام پر اٹھا سی ملکوں کے نو سو شہروں میں ''ہم ننا نوے فیصد ہیں'' کے نعرے پر نیو یارک سے نیو زی لینڈ تک لا کھوں کروڑوں عوام نے مظاہرے کیے۔ یہ تحریک شروع تو نیو یارک میں انار کسٹوں نے کی تھی اور وہی اس کی رہنما ئی بھی کر رہے تھے لیکن بعد ازاں اس میں دنیا بھر کے کمیو نسٹ، سو شلسٹ، انار کسٹ، انقلا بی، جنگ مخالف، سر ما یہ داری اور سامراج مخالف قوتیں شریک ہو تی گئیں۔ اس سے قبل میکسیکو میں بائیں با زو کے صدارتی امیدوار کو دھاندلی کے ذریعے ہروانے کے خلاف پچاس لا کھ افراد نے میکسیکو سٹی میں عظیم الشان جلوس نکالا تھا۔ اب عالمی طور پر بھی کمیونسٹ متحد ہو نے لگے ہیں۔

چند برس قبل کینیڈا میں کمیونسٹ پا رٹی کے ایک مظاہرے میں شمالی اور جنو بی امریکا کے ستر ہزار کارکنون نے شرکت کی تھی۔ میکسیکو اور شما لی امریکا کی جنوبی سرحدوں پہ جب لاطینی امریکا سے بسوں میں لدے ہو ئے کارکنان کو رو کا گیا تو انھوں نے بسیں چھوڑ دیں اور پیدل چل دیے۔ اس مظاہرے کے دوران مونٹریال کے شہریوں نے پچیس ہزار مہمان کار کنان کو اپنے گھروں پہ ٹھہرا یا۔

چیک ری پبلک، یو نان، انڈیا اور متعدد مما لک کی کمیونسٹ پارٹیاں اپنے کانگریسوں میں دنیا بھر کی کمیونسٹ اور ورکرز پارٹیوں کو بلاتی رہیں۔ لیکن انیس سو اٹھانوے سے باقاعدہ اور بلا ناغہ ہر سال انٹرنیشنل میٹنگ آف کمیونسٹ اینڈ ورکرز پارٹی کے نام سے کانفرنس کر نی شروع کر دی ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی آف پا کستان کی رکنیت انیس سو پانچ سے ہو ئی ہے۔ گزشتہ برس یونان میں انٹر نیشنل کا اجلاس ہوا اور اب تیس اکتوبر دو ہزار سو لہ میں سو شلسٹ ری پبلک آف ویتنام کا دارالحکومت ہنوئے میں اٹھارہ واں اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس کا عنوان ''سر ما یہ داری کا بحران اور سامراجی استعمار'' تھا۔ فی الحال اس کا مرکزیونان ہے اور اس کا ویو سا ئیٹ solidnet.org ہے۔

دنیا کی نواسی پارٹیاں اس کی رکن ہیں۔ بعض ملکوں سے دو اور تین پارٹیاں بھی رکن ہیں۔ ویتنام کے اجلاس میں پچہتر پارٹیوں کو دعوت دی گئی تھی جن میں ساٹھ پارٹیوں کے نمایندوں نے شرکت کی۔ پا کستان سے کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکر یٹری امداد قاضی نے شرکت کی۔ شریک ہو نے والے نمایندے بلاروس، لا ؤس، یوکر ین، ا نڈیا، کمبوڈیا، چیک، ہنگری، بلغا ریہ، ساؤتھ افریقہ، یوگو سلاویہ، نا ئیجیریا، سوڈن، لبنان، فلسطین، شام، اردن، عراق، مصر، ترکی، روس، اور دیگر ملکوں کے تھے۔ اجلاس کے وقفے میں پاکستان اور بھارت کی کمیو نسٹ پارٹیوں نے الگ سے جنگ مخالف موقف اختیار کیا اور مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

اجلاس کے اختتام م پر اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ''استحصال اور بر بریت پر مبنی سرمایہ داری کے مقابلے میں صرف سو شلزم ہی حالیہ معاشی، سماجی اور ماحولیا تی بحران کو حل کر نے کے لیے حقیقی معنوں میں متبادل ہے۔ سرمایہ داری اور سامراجی استعمار کے خلاف دنیا کے مختلف علا قوں میں عوام اور محنت کشوں کی محنت، سما جی اور جمہوری حقوق، جنسی برابری اور خود مختار ی، امن اور سوشلزم کے لیے جدو جہد پر انھیں سلام پیش کیا گیا، روس میں عظیم اکتوبر سو شلسٹ انقلاب کے حوالے سے دو ہزار سترہ میں منعقد ہو نے والی صد سالہ تقریبات کے تاریخی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

عظیم اکتو بر سوشلسٹ انقلاب جس نے انسا نی تا ریخ میں نئے دور کا راستہ استوار کیا۔ اپنی نجات کے لیے محنت کشوں اور عوام الناس کی جا نب سے جدوجہد کو تقویت دینے میں سو شلزم کے کردار اور امن، سما جی ترقی و سو شلزم کے لیے ہو نے وا لی جدو جہد کو مستحکم بنانے کے لیے صد سا لہ یادگاری تقریبات کے انعقاد کے سلسلے میں وسیع پیما نے پر کو ششیں کی جا ئیں۔

کارل مارس کے سرمائے کی اشاعت کی ایک سو پچاس ویں سالگرہ کو یاد کرتے ہوئے بتا یا گیا کہ سر ما یہ دارانہ فکر کی تمام اقسام اور سیاسی جبر و استعمار کے خلاف لڑائیوں کو مستحکم کر نے کے لیے حکمت عملیوں، طریقوں اور تجربات کو آ پس میں بانٹنے، کمیونسٹ اور ور کرز پار ٹیو ں کو مضبوط کر نے اور محنت کشوں، سما جی تحریکوں اور جمہوری حقوق اور سوشلزم کے لیے سماج دشمن سر گر میوں کے خلاف مزدوروں اور تمام عوام با الخصوص نو جوانوں، طلبہ اور خواتین کو متحرک کیا جائے۔

یوکرائن اور دیگر ممالک جہاں ایذارسا نی ہو رہی ہے اور سیا سی سرگرمیوں پر پابندیوں کا سا منا ہے وہاں کے کمیو نسٹوں سے اظہار یکجہتی کر تے ہو ئے کمیونزم مخا لف اور ہر قسم کے امتیاز کے خلاف جمہوری آ زادی اور حقوق کا دفاع کر نے کے لیے سر گر میاں تیز کی جا ئیں۔ نا زی فا شزم پر فتح کی سالگرہ کے مو قع پر فا شزم اور نیونازی ازم کے خلاف سر گر میاں کی جا ئیں۔

دیگر ممالک کے اندورونی معاملات میں سامراج کی مداخلت، نیٹو اور اس کی توسیع، ایٹمی ہتھیاروں، فوج کشی اور غیر ملکی فوجی اڈوں کے خلاف بین ا لاقوامی قوا نین کے اصولوں کی بنیاد پر تمام تنا زعات کے پر امن اور منصفانہ حل و قیام امن کے لیے جدو جہد کے سلسلے میں سا مراج مخالف محاذ کو وسعت دینا۔ کیوبا، کے خلاف امریکی گھیرا ؤ کو ختم کر نے کے مطالبے سے متعلق سر گر میوں کو تیز کرنا ایک آ زاد و خود مختارفلسطینی ریاست کے قیام کے لیے فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کر نا اور ایشیا، مشرق وسطی، افرریقہ، لا طینی امریکا اور یورپ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا، جنھیں سامراجی قبضوں، مداخلت، مدافعت اور گھیرا ؤ کا سامنا ہے۔ آخر میں ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کی مہما ن نوا زی کا شکریہ ادا کیا گیا۔

اس انٹر نیشنل کے اجلاس سے یہ ثابت ہو تا ہے کہ عا لمی کمیو نسٹ تحریک سرگرم عمل ہے۔ اس وقت چند ایسے سو شلسٹ ممالک ایک دوسرے کے قریب ہیں بلکہ ان کی سرحدیں بھی ایک دوسرے سے ملتی ہیں، جیسا کہ ویتنام، لا ؤس، کمبو ڈیا، کو ریا اور منگولیہ وغیرہ۔ کم از کم ان مما لک کا یہ فریضہ بنتا ہے کہ وہ اپنی سر حدیں ختم کر دیں اس لیے کہ ان کے نظریات ایک ہیں اور سو شلزم ان کی راہ گزر ہے منزل سب کی کمیونسٹ سماج کا قیام ہے۔

اگر ان کی منزل مقصود کمیو نزم ہے تو پھر کمیونسٹ سماج کی جا نب ایک لمحہ دیر کیے بغیر پیش قدمی شروع کر دینا چاہیے ورنہ سرمایہ دار اور عالمی سامراج سازشیں کر کے روس اور چین کی طرح یہاں بھی رد انقلاب یعنی سر ما یہ دا ری قا ئم کر سکتا ہے۔ سچے جذبوں کی قسم وہ دن جلد آ نے وا لا ہے کہ دنیا ایک ہو جا ئیگی اور پو ری دنیا امداد باہمی یعنی کمیونسٹ یا پنچائیتی نظام میں تبدیل ہو جا ئیگی۔ سب مل کر پیداوار کرینگے اور مل کر کھائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں