لاہور ہائیکورٹ نے ڈی ٹی ایچ لائسنسز کی نیلامی کالعدم کردی

براڈ کاسٹر بھی ڈسٹری بیوٹر بن سکتے ہیں، ان پر پابندی پیمرا آرڈیننس سے متصادم ہے،فل بینچ


پیمرا کے سیکشن 13کی ذیلی دفعہ 3 بھی غیرقانونی قرار، لائسنسوں کی دوبارہ نیلامی کا حکم۔ فوٹو: فائل

PESHAWAR: لاہور ہائیکورٹ نے پیمرا کے تحت ڈی ٹی ایچ (ڈائریکٹ ٹو ہوم) لائسنس کی نیلامی غیرقانونی اور کالعدم قرار دیدی۔

جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل فل بینچ نے براڈ کاسٹرز کوڈی ٹی ایچ لائسنس کیلیے اہل قرار دیا اور ہدایت کی کہ نئے سرے سے نیلامی کرکے لائسنس جاری کیے جائیں۔

فاضل بینچ نے نجی ٹی وی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر رکھا تھا جو گزشتہ روز جاری کر دیاگیا۔57صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے پیمرا کے سیکشن13کی ذیلی دفعہ 3 غیرقانونی قرار دیدی اور کہا کہ براڈکاسٹرز پر ڈسٹری بیوٹرز نہ بننے کی پابندی عائد کرنا پیمرا آرڈیننس اور رولز سے متصادم ہے، فیصلے کے مطابق براڈ کاسٹر بھی ڈسٹری بیوٹر بن سکتا ہے، اس پر پابندی غیرقانونی ہے۔

فیصلے سے ڈی ٹی ایچ لائسنسز کی نیلامی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے کیونکہ پیمرا یہ لائسنس پہلے ہی نیلام کر چکا ہے۔ درخواست گزاروں کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے موقف اختیار کیا تھا کہ پیمرا قوانین کے تحت ایک براڈ کاسٹ ادارہ 4 میڈیا چینلز کے لائسنس رکھ سکتا ہے۔ قانون میں ڈی ٹی ایچ ٹیکنالوجی کے لائسنس حاصل کرنے پر کوئی پابندی نہیں مگر اس کے باوجود پیمرا کی جانب سے لائسنس جاری نہیں کئے جا رہے۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پیمرا ریگولیشن کی شق32 کے تحت ڈی ٹی ایچ لائسنس کیبل آپریٹرز ہی حاصل کر سکتے ہیں، اگر براڈ کاسٹ اداروں کو لائسنس جاری کر دیے جائیں تو ان کی اجارہ داری قائم ہو جائے گی جو مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں