سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات قائم ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا

ضلعی انتظامیہ اور بلدیاتی ادارے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات اور پتھارے ہٹانے میں ناکام


Syed Ashraf Ali January 02, 2017
انسداد تجاوزات مہمات صرف تشہیر تک محدود، تجاوزات کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہیں، ذرائع۔ فوٹو: ایکسپریس

لاہور:

ضلعی انتظامیہ اور بلدیاتی ادارے شہر سے تجاوزات ہٹانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں، تعمیراتی منصوبوں کے راستوں میں تجاوزات کی بھرمار سے اہم شاہراہوں پربدترین ٹریفک جام رہنے لگا۔


تفصیلات کے مطابق شہر کی شاہراہوں اور سڑکوں پر عرصے سے تجاوزات کی بھرمار ہے، صرف تشہیری مہم چلاکر ہر ہفتے انسداد تجاوزات کی کارروائی دکھائی جاتی ہے جو ناکام ثابت ہو رہی ہے،سیکڑوں ٹھیلے، پتھارے ضبط کر کے بلدیاتی اداروں کے اسٹورز میں جمع کرائے جاتے ہیں تاہم دوسرے دن اسی سڑک پر دوبارہ تجاوزات اسی صورت موجود ہوتی ہیں، ذرائع نے بتایا کہ انسداد تجاوزات مہمات نمائشی طور پر چلائی جاتی ہیں بلکہ ان مہمات پر آنے والی لاکھوں روپے کی لاگت عوام کے ٹیکسوں سے ادا کی جاتی ہے، بلدیہ عظمیٰ اور6ضلعی میونسپل کارپوریشنوں میں انسداد تجاوزات سے منسلک اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں سالانہ کروڑوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں، اس کے باوجود شہر میں تجاوزات موجود ہیں۔


ذرائع نے بتایا ہے کہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کو بدعنوان افسران نے اپنی چنگل میں لے لیا جبکہ کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز اس حوالے سے سوائے اجلاس منعقد کرنے اور تشہیر کے علاوہ کچھ نہیں کررہے اسی لیے تجاوزات کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہیں، شہرکی اہم شاہراہوں اور سڑکوں پر تجاوزات کا جنگل بن چکا ہے، ایم اے جناح روڈ، صدر کے علاقوں، طارق روڈ، خالد بن ولید روڈ، یونیورسٹی روڈ، شیر شاہ سوری روڈ، کورنگی روڈ، سرشاہ سلیمان روڈ، شاہراہ پاکستان، راشد منہاس روڈ، لسبیلہ تا گرومندر، برنس روڈ، لنڈی کوتل تا فائیو اسٹار چورنگی، یوپی موڑ تا پاور ہاؤس چورنگی، شاہ فیصل کالونی، اولڈ سٹی ایریا، حسین آباد، ویٹا چورنگی، کورنگی ڈھائی نمبر ڈبل روڈ، کورنگی 6 نمبر، لانڈھی چراغ ہوٹل، قائد آباد، بوٹ بیسن، سہراب گوٹھ، ناظم آباد، گلشن اقبال تیرہ ڈی نزد نعمان کمپلیکس، پی آئی بی کالونی، لیاقت آباد ، برنس روڈ ، صدر ، رنچھوڑ لائن ، کھارادر، کیماڑی میں تجاوزات برسوں سے قائم ہیں شاہراہ فیصل اور دیگر اہم شاہراہوں کے سروس روڈ پر کئی مقامات پر غیرقانونی تعمیرات کرلی گئی ہیں، خالد بن ولید روڈ اور نیوایم اے جناح روڈ کی فٹ پاتھوں پر شوروم مالکان نے قبضہ کرلیا، بیشتر شاہراہوں اور سروس روڈ و فٹ پاتھوں پر باربی کیو، ٹائر پنکچر شاپس،گاڑیوں کی ورکشاپس، فلاحی اداروں مراکز بنالیے گئے ہیں، سبزی اور پھل فروشوں نے بھی مستقل طور پر سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر قبضہ کرلیا ہے۔


حکومت کی جانب سے اہم شاہراہوں پر جاری تعمیراتی منصوبوں میں بھی تجاوزات کی بھر مار حائل ہورہی ہے جس سے شہر میں بدترین ٹریفک جام رہتا ہے، بیروزگاری کے باعث شہر میں غریب افراد ٹھیلے کو ذریعہ معاش بنالیتے ہیں جو اکثر انسداد تجاوزات مہم کا شکار ہوجاتے ہیں لیکن بدعنوان اداروں کے باعث دوبارہ ٹھیلے سڑکوں پر آجاتے ہیں، سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر قبضے کے لیے باربی کیو، ریسٹورنٹ مالکان کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے، کھلے میدانوں میں مخصوص زونز بناکر بے روزگار اور معذور افراد کو قلیل تعداد میں پتھارے قائم کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کی آمد پر اس بات کی امید تھی کہ تجاوزات مافیا سے چھٹکارا مل جائے گا لیکن اس کے برعکس تجاوزات بڑھ گئی ہیں۔


 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں