جواد احمد نے گانا ’’ہم ہیں نوجواں‘‘ اور دستاویزی فلم جاری کردی

سیاست میں آنے کا ارادہ نہیں، مزدورں اور کسانوں کیساتھ آواز اٹھاؤں گا، گلوکار۔


Cultural Reporter January 05, 2017
پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن) اورتحریک انصاف کی رف سے آفرز تھیں مگر میں نے انکار کردیا، جواد۔ فوٹو: فائل

سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں، مزدورں اور کسانوں کے ساتھ سڑکوں پر کھڑے ہوکر ان کے لیے آواز اٹھاؤں گا، منصفانہ ٹیکس نظام، غربت میں کمی، معاشرتی مساوات اور انسانی ترقی کی اہمیت اجاگر کرنا ہی میرا مشن ہے۔

ان خیالات کا اظہار گلوکار جواد احمد نے اپنے وڈیو گانے ''ہم ہیں نوجواں'' اور ''نیولبرل ازم کے صنفی ناہمواری اور تعلیم پر اثرات '' کے موضوع پر بنائی گئی دستاویزی فلم کی تقریب رونمائی میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن) اورتحریک انصاف کی طرف سے آفرز تھیں مگر میں نے انکار کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مروجہ ٹیکس کا نظام پیچیدہ، غیر منصفانہ اور صرف مالدار طبقے کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے جس کی وجہ سے معاشرہ طبقاتی تقسیم اور ابتری کا شکار ہوچکا ہے۔

گلوکار کا کہنا تھا کہ حکومت بالواسطہ ٹیکسوں کے ذریعے مہنگائی کے پسے ہوئے عوام پر ٹیکس لگائے جارہی ہے۔ ملک میں شفاف اور منصفانہ ٹیکس کا نظام متعارف کرایا جائے اور امیر طبقات کو ٹیکس ادا کرنے کے لیے قانون سازی کی جائے۔ اس گیت اور دستاویزی فلم کے ذریعے حکومت سے طبقاتی تقسیم، غربت اور غیر منصفانہ ٹیکس نظام کے خاتمہ اور عوام سے ٹیکس کی مد میں لی جانے والی رقم صحت اور دیگر سماجی بہتری کے منصوبوں پر خرچ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

جواد احمد کی یہ وڈیو اور ڈاکومنٹری ''ٹیکس جسٹس کمپین پاکستان'' کے زیراہتمام ''سینٹر فارپیس اینڈ ڈویلپمنٹ انیشٹیو اور ''رائیس فار ایکولٹی'' کے اشتراک سے بنائی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔