دہشت گردی کیخلاف جنگ 12سال میں 11ہزار 70حملے 11ہزار 800افرادشہید

قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے3100اہلکار جبکہ8700سویلین نشانہ بنے، 27 ہزار 870زخمی، زیادہ حملے 2007ء اور2009ء میں ہوئے


Iftikhar Chohadary December 29, 2012
قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے3100اہلکار جبکہ8700سویلین نشانہ بنے، 27 ہزار 870زخمی، زیادہ حملے 2007ء اور2009ء میں ہوئے فوٹو : فائل

دہشت گردی کے خلاف جنگ میںپاکستان میں گذشتہ 12 برسوںمیں خودکش حملوں،ہینڈگرینیڈ،میزائل حملوں،راکٹ حملوں سمیت 11 ہزار70 دہشت گردحملے ہوئے جن میں قانون نافذ کرنے والے اداروںکے 3100افرادشہید جبکہ 8263 زخمی ہوئے جبکہ 8 ہزار700عام شہری جاں بحق اور19 ہزار 607 زخمی ہوئے۔

دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ میں یکم جنوری 2001ء سے 27 دسمبر2012 ء تک کی وزارت داخلہ کی جامع رپورٹ کے مطابق ان 12 برسوں میں سب سے زیادہ حملے 2 برسوں میں ہوئے جن میںسال 2007ء میں 1820 خودکش حملوں ودہشت گردی کے دیگرواقعات میں مجموعی طورپرقانون نافذ کرنے والے اداروں کے 575 افسران وجوان شہید ہوئے جبکہ 1673عام شہری جاں بحق ہوئے جبکہ سال 2009ء میں 1938 دہشت گردی حملوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 698 اہلکاروافسران شہید 1830 زخمی ہوئے جبکہ 1662 عام شہری جاں بحق اور5506افراد زخمی ہوئے۔

14

سابق صدرپرویزمشرف کے دورحکومت میں یکم جنوری2001سے لے کر8 برسوںمیں کل 5ہزار365 دہشت گردحملے ہوئے جن میںمجموعی طورپر6 ہزار 99 افرادہلاک ہوئے ان میںقانون نافذکرنے والے اداروںکے 1472افرادشہیدہوئے جبکہ 4627 عام شہری مارے گئے جبکہ موجودہ حکومت کے دورمیںکل 4116 افراد مارے گئے ہیں۔رواںسال بڑے شہروں دہشت گردی کی بڑی وارداتوںمیں30 خودکش حملے ہوئے جبکہ ہینڈگرنیڈودیگرطریقوں سے بھی حملے کیے گئے۔

دیگر برسوں کی طرح رواں سال خیبرپختونخوا پرسب سے زیادہ بھاری گزرا۔ پچھلے تین برسوں میں رواؔں سال سب سے کم خودکش حملے ہوئے جبکہ بڑے خودکش حملوں کی تعدادپچھلے تین برسوں میں بالترتیب 68،45 اور30 ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں