امریکی شہریوں کے جسم میں مائیکروچپ نصب کرنیکی مخالفت

ایسے عمل سے انسان جانوروں کی طرح کنٹرول کیے جاسکیں گے، مذہبی حلقوں کے خدشات


December 31, 2012
ایسے عمل سے انسان جانوروں کی طرح کنٹرول کیے جاسکیں گے، مذہبی حلقوں کے خدشات فوٹو: فائل

BHALWAL: امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اوباما ہیلتھ کیئر بل کی رو سے تمام امریکی شہریوں اور بچوں کو23مارچ2013تک ایک مائکروچپ یا میڈی چپ اپنے جسم میں لگوانی ہوگی۔

پال میک گائرکی کتاب''کیا آپ مائیکرو چپ کے لیے تیار ہیں؟'' میں تحریرتھا کہ اوباما کے ہیلتھ کیئر بل میں یہ بات پوشیدہ طورپر لکھی ہے جس کے تحت تمام امریکیوں کو مائیکرو چپ لگادی جائیں گی، پال کا کہنا ہے کہ اس بل کے ایک سیکشن میں قومی ڈیوائس رجسٹری کے زیر عنوان جوکچھ تحریر ہے اس کی زبان جان بوجھ کر مبہم کی گئی ہے تاہم اس کی روسے امریکا دنیا کا وہ پہلا ملک ہوگا جہاں ہر شہری کی طبی دیکھ بھال کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک ریڈیو فریکوئنسی آئڈینٹیٹی فیکیشن (آرآئی ایف ڈی) مائکروچپ اس کے جسم میں نصب کی جائے گی۔

14

امریکی ریاستوں کی ایک بڑی تعداد نے ورجینیا کی طرح اس طرز کی قانون سازی کو روکنے کی کوشش کی جسے مذہبی طبقے کی جانب سے ایسی قانون سازی قرار دیا جارہا ہے جو انسانوں کو شاید جانوروں میں تبدیل کردے جنہیں کنٹرول کیا جاتا ہے یا جن پر نظر رکھی جاتی ہے۔کچھ لوگوں کو خدشات لاحق ہیں کہ مائیکرو چپ کے ذریعے صرف فردکی ذاتی معلومات کا حصول ہی ممکن نہیں ہوگا بلکہ اس کے بینک اکائونٹ پر بھی نظر رکھی جاسکے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں