سال2012ء یونین کونسلز اور کنٹونمنٹ بورڈز سے6لاکھ برتھ سرٹیفکیٹ جاری ہوئے

اموات کے 25ہزار، طلاق کے 3 ہزار 400 اور شادی کے 40ہزارتصدیق نامے جاری،نادرا سسٹم 2007 اکتوبر میں شروع کیا گیا.


Ashraf Memon January 01, 2013
تصدیق ناموں کا زیادہ اجرا گلشن اقبال ٹائون،صدر ٹائون،جمشیدٹائون ،کنٹونمنٹ بورڈ کراچی اور کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ میں کیا جاتا ہے فوٹو: فائل

ISLAMABAD: کراچی میں 178 یونین کونسلوں اور 6 کنٹونمنٹ بورڈز میں 2012کے دوران6 لاکھ پیدائش کے سرٹیفکیٹ جاری ہوئے۔

جبکہ اموات کے 25ہزار، طلاق کے 3 ہزار 400 اور شادی کے 40ہزارتصدیق نامے جاری ہوئے، تفصیلات کے مطابق کراچی میں تمام یونین کونسلوں اور کنٹونمنٹ بورڈز کی انتظامیہ نے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی ( نادرا ) کی معاونت سے پیدائش اور دیگر تصدیق ناموں کے اجرا کوکمپیوٹرائزڈ کرلیا ہے جس کے باعث شہریوں کو پانچ سال سے کمپیوٹرائزڈ سرٹیفکیٹ جاری ہورہے ہیں، نادرا کے ذرائع نے بتایا کہ سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی کمپیوٹرائزڈ سرٹیفکیٹ کا اجرا کیا جارہا ہے۔

5

سب سے پہلے یہ سسٹم 2006ستمبر میں حیدرآباد میں نافذ کیا گیا، بعدازاں ٹھٹھہ، ٹنڈوالہیار، مٹیاری، جامشورو، میرپورخاص، عمرکوٹ، تھرپارکر اور دیگر علاقوں میں نادرا کا تشکیل کردہ سوفٹ وئیر نافذ کیا گیا، کراچی میں یہ سسٹم 2007 اکتوبر میں شروع کیا گیا ، اس سسٹم کے نفاذ سے تمام ڈیٹا یونین کونسلوں کے ذریعے نادرا کے مرکزی کنٹرول روم میں محفوظ ہوجاتا ہے، ذرائع نے بتایا کہ اس سسٹم کے نفاذ سے نہ صرف نادرا کا ڈیٹا اپ ڈیٹ ہوجاتا ہے بلکہ شہریوں کو بھی جا ئیداد، اسکولوں میںداخلے اور دیگر دستاویزات کیلیے کمپیوٹرائزڈ سرٹیفکیٹ حاصل ہوجاتے ہیں۔

، ذرائع نے بتایا کہ تصدیق ناموں کا سب سے زیادہ اجراگلشن اقبال ٹائون، صدر ٹائون، جمشید ٹائون ، کنٹونمنٹ بورڈ کراچی اور کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن وغیرہ میں کیا جاتا ہے جہاں شہریوں کو دستاویزات کے حوالے سے آگاہی ہے تاہم مضافاتی علاقوں میں آگاہی نہ ہونے اور امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث پیدائش اور دیگر تصدیق ناموں کے اجرا کا تناسب بہت کم ہے۔

اورنگی ٹائون، کیماڑی ٹائون، گڈاپ ٹائون اور بن قاسم ٹائون میں تصدیق ناموں کے اجرا کا تناسب دیگر ٹائونز کے مقابلے میں کم ہے،متعلقہ ٹائونز میں یونین کونسلوں کے دفاتر بھی رہائشی علاقوں سے دور ہیں جبکہ امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث اکثر یوسی سیکریٹری اور دیگر عملہ اپنے دفاتر میں معمول کے مطابق نہیں بیٹھتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں