21 کمپنیوں کو آئل مارکیٹنگ کے لیے لائسنس جاری

2لیوب آئل بلینڈنگ پلانٹس،6 لبریکنٹ مارکیٹنگ کیلیے جاری، 5کو مارکیٹنگ کی اجازت


Numainda Khususi February 03, 2017
گیس پریشر، گھریلو گیس کی بلنگ کے مسائل وغیرہ پر عملدرآمد کیا گیا۔ فوٹو: فائل

او گرا کی جانب سے گزشتہ 6 ماہ میں 21کمپنیوں کو آئل ما رکیٹنگ کمپنیاں بنانے کیلیے لائسنس جاری کیے گئے جبکہ 5 آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو مارکیٹنگ کی اجازت دی گئی۔ 2لیوب آئل بلینڈنگ پلانٹس اور6 لیو بریکنٹ مارکیٹنگ کمپنیوں کو لائسنس جاری کیے۔

اوگر ا کی جانب سے گزشتہ 6 ماہ کی جاری کر دہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ششماہی (جو لائی تا دسمبر 2016) کے دوران آئل سیکٹر میں او گراکی کار کردگی /پراگریس کا اجمالی خاکہ ذیل میں درج ہے۔ او گرانے مندرجہ ذیل 21کمپنیوں کو آئل ما رکیٹنگ کمپنی بنا نے کیلیے لائسنس جاری کیے۔ یہ کمپنیاں بننے سے آئندہ 3 برس میں 10.5ارب کی سرمایہ کاری متو قع ہے۔او گرا نے 5 آئل مارکیٹنگ کمپنیوں(او ایم سیز)کو مارکیٹنگ کی اجازت دی ہے۔ اس امر سے پٹرولیم کی مارکیٹنگ کے میدان میں نئے کھلاڑیوں کو متعارف کروایا گیا ہے۔

مذکورہ تکنیکی معیارات سے مطابقت کے لیے اوگرا نے مختلف تھرڈ پارٹی انسپکٹرز (ٹی پی آئیز) کے ذریعے مختلف او ایم سی ایس کے تشکیل کردہ آئل اسٹوریج انفرااسٹرکچر کی انسپکشن کروائی۔ مختلف مقامات (ٹھلیاں، پورٹ قاسم اور کو ٹلہ جام) میں نئی آئل اسٹوریجز/ٹرمینلز بنانے کے لیے 4 لائسنس کمپنیوں کو جاری کیے گئے جس سے آئل سپلائی کے انفرااسٹرکچر کو مزید تقو یت ملے گی۔

دوسری جانب اتھارٹی نے 2لیوب آئل بلینڈنگ پلانٹس اور 6لیو بریکنٹ مارکیٹنگ کمپنیوں کو لائسنس جاری کیے۔محصولات کے تقاضوں کے متعلق مختلف پٹیشنز کا جائزہ لیتے ہوئے گیس کمپنیوں کو احتیاطی تدابیر اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد جانچا گیا۔ مالی اور تکنیکی موزونیت اور احتیاط کے ساتھ گیس کمپنیوں کے اثاثے، منصوبے وغیرہ کو یقینی بنایا گیا۔ یوں گیس کمپنیوں کی کارکردگی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوا اور نتیجتاََ صارفین کو ہی فاہدہ ہو گا۔

ایک پرائیویٹ فرم (گیسز ڈیولپمنٹ کمپنی پرائیو یٹ لمیٹڈ) قدرتی گیس کی فراہمی اور فروخت(آر ایل این جی)کے لا ئسنس کا اجرا کیا گیا ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو لیول پینگ فیلڈ کی فراہمی کیلیے تھرڈ پارٹی رسائی (ٹی پی اے) رولز 2012کا جائزہ لینے کے عمل کے مطابق حکومت پاکستان کی ان بینڈلنگ اسکیمز کا آغاز ہو چکا ہے۔ سی این جی کی قیمتوں سے متعلق شکایات /مسائل کواتھارٹی کے سامنے پیش کرنے کیلیے مختلف تجاویز تیار کرنا مثلا ً( بلوچستان اونچائی کا مسئلہ، جی سی وی کا مسئلہ وغیرہ) اوگرا میں سی این جی کی قیمتیں حکومت پاکستان نے ڈی ریگولیٹ کر کے ان مسائل کا خاتمہ کردیا۔

آر ایل این جی بیسڈ پاور پروجیکٹس کو فراہمی کے لیے ایل این جی کی درآمد کے معاملے میں ایس ایس جی سی ایل، ایس این جی پی پاور کنزیومرز اور پی ایس او کے مابین آر ایل این جی سے چلنے والے پروجیکٹس کو فراہمی کیلیے ایل این جیکی درآمدسے متعلق معاہدوں کی منظوری دی گئی۔

اس کے علاوہ پی ایس او کے درمیان معاہدوں کی منظوری بھی دی گئی۔ گیس پروڈیوسرز، گیس یوٹیلٹی کمپنیوں اور بلک گیس کنزیومرز کے مابین مختلف گیس سیل پرچیز ایگریمنٹس(جی ایس پی اے) کی منظوری دی گئی۔ گیس پریشر، گھریلو گیس کی بلنگ کے مسائل وغیرہ پر عملدرآمد کیا گیا۔

واضح رہے کہ ایل پی جی /ایل این جی ڈپا رٹمنٹ کی جانب سے آپریشنز /ایل پی جی اسٹوریج مارکیٹنگ اور پلا نٹس کو بھر نے کیلیے 15لائسنس جاری کیے گئے ہیں۔ 20لائسنس ایل پی جی اسٹور یج کی تعمیر اور پلانٹس کو بھر نے کیلیے جاری کیے گئے ہیں۔ 5لا ئسنس ایل پی جی آٹو ری فلنگ اسٹیشنز کی تعمیر کیلیے جاری کیے گئے۔ 3لائسنس ایل پی جی اسٹوریج اور ری فلنگ کیلیے جاری ہوئے۔3لائسنس ایل پی جی ایئرمکس ایل پی جی پلانٹس کی تعمیر کیلیے جاری ہوئے۔1لا ئسنس ایل پی جی کی پید ا وار اور اسٹوریج کی سہو لت کیلیے جاری ہوا۔ 6مینو فیکچررز کو ایل پی جی ایکیوپمنٹس کی مینوفیکچرنگ کی مجاز ہیں۔ 1لائسنس پورٹ قاسم، کراچی سے پاکستان گیس پورٹ کینوٹیم لمیٹڈ کی تعمیر کیلیے جاری ہوا۔ گلوبل انرجی انفرااسٹرکچر پاکستان (جی ای آئی پی) اور گلوبل انرجی انفرااسٹرکچر لمیٹڈ (جی ای آئی پی)کے ایل این جی پر وجیکٹ کی تکمیلی ٹائم میں تو سیع کی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں