ملانذیر کا وانا اور شیلا کی جوانی والا گانا۔۔۔

طالبان کے گڑھ میں ’’شیلا کی جوانی‘‘ سننا ثابت کرتا ہے کہ ملانذیر کس قدر نرم خو تھے


Fida Muhammad Adeel January 05, 2013
طالبان کے گڑھ میں ’’شیلا کی جوانی‘‘ سننا ثابت کرتا ہے کہ ملانذیر کس قدر نرم خو تھے فوٹو: فائل

شدت پسندی کے لیے دنیا بھر میں مشہور جنوبی وزیرستان کے صدر مقام وانا، جہاں موسیقی سننے اور بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلانے پر ملانذیر جیسے ''امن پسند'' طالبان کمانڈر نے پابندی لگارکھی ہو، وہاں ''شیلا کی جوانی'' کا تصور یقیناً عجیب لگ سکتا ہے۔

''شیلا کی جوانی'' بھارتی فلم انڈسٹری کا وہ مشہور گانا ہے جس کو دنیا کے کسی بھی حصے میں سننا شاید اچنبے کی بات نہ ہو مگر یہ گانا وانا جیسے علاقے میں سننا یقیناً ایک عجیب احساس تھا جس سے اس نامہ نگار کا واسطہ ہوا۔ پچھلے دنوں گورنر بیرسٹر مسعود کوثر وانا کے اپنے پہلے ہوائی دورے پر ملانذیر کے گھر سے کچھ ہی فاصلے پر قائم فوجی کیمپ میں اترے تو ہمراہ جانے والے صحافیوں نے ملانذیر کے بارے میں سوالات پوچھنا شروع کردئیے، مقامی لوگوں نے صحافیوں کو بتایا گیا کہ ملانذیر ڈرون حملوں اور مخالف طالبان دھڑوں کے حملوں کے خدشات کے پیش نظر ٹھکانے بدلتے رہتے ہیں۔

ایک گاڑی میں جب کترینہ کیف پر فلمائے گئے مشہور زمانہ گیت ''شیلا کی جوانی'' سننے کو ملا اور باہر کھڑکی سے جھانکا تو بالکل فطری تھا کہ گاڑی چلانے والے سے پوچھا جاتا ''بھائی صاحب! اپنی زندگی سے تنگ ہو یا ہم سے کوئی غلطی ہوگئی ہے؟ '' جواب بڑا دلچسپ تھا، ''یہ سب ملانذیر کی برکات ہیں، ملانذیر نے اپنے قبیلے کے لوگوں کے ساتھ مل کر اتنا امن ضرور قائم کیا ہے کہ وانا جیسی جگہ میں بھی کوئی شخص موسیقی سنتا ہوا پایا جائے تو اس کوکم از کم ذبح ہونے کا ڈر لاحق نہیں ہوتا۔

18

اب جبکہ ملانذیر ڈرون طیارے کی نذر ہوچکے ہیں، یہ خدشات یقیناً زور پکڑ سکتے ہیں کہ کیا وانا ایک بار پھر ناخوشگوار واقعات کے حوالے سے دنیا بھر میں شہرت حاصل کرسکتا ہے؟ یہ شاید پہلی دفعہ تھا جب کسی طالبان کمانڈر کے جنازے میں مزید ڈرون حملے کے خوف کے باوجود اس قدر زیادہ لوگوں نے شرکت کی، جنازے کی کوئی باقاعدہ وڈیو یا تصویر تو ابھی تک منظرعام پر نہیں آئی تاہم میڈیا کے دوستوں اور وانا کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ملانذیر کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، وانا اور آس پاس کے وزیر بیلٹ میں ملانذیر کی کوششوں سے حکومت پاکستان کی رٹ کی بحالی اور مثالی امن کا نتیجہ ہے کہ کوئی شخص وانا جیسے علاقے میں ''شیلا کی جوانی'' والا گانا سننے کا متحمل ہوسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔