وزیر اعظم کی گول میز کانفرنسمختلف جماعتوں کی مشروط آمادگی

نگراں وزیر اعظم اور عام انتخابات پرکانفرنس کا جواز نہیں، سیاسی رہنماؤں کا موقف


Malik Manzoor Ahmed January 07, 2013
وزیر اعظم کو نثار سے حتمی مشاورت کا مشورہ، ن لیگ اور دیگر جماعتوں نے ایجنڈا مانگ لیا فوٹو: فائل

حزب اختلاف کی بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کی طرف سے ماہ رواں کے آخر میں طلب کی جانے والی مجوزہ گول میز کانفرنس میں شرکت پر مشروط آمادگی کا اظہار کر دیا ہے۔

سیاسی جماعتوں نے حکومت سے مجوزہ گول میز کانفرنس کا ایجنڈا مانگ لیا ہے، بعض سیاسی جماعتوں کے قائدین نے کہا کہ نگراں وزیر اعظم اور عام انتخابات کے روڈ میپ پر گول میز کانفرنس طلب کرنے کا جواز اس لیے نہیں ہے کیونکہ آئین کے مطابق سب کو معلوم ہے کہ 16 مارچ کو موجودہ حکومت کی 5 سالہ مدت مکمل ہو جائے گی اور دستور کے مطابق نگراں سیٹ اپ کا قیام عمل میں آنا ہے، مجوزہ کانفرنس کے بجائے وزیر اعظم قائد حزب اختلاف کے ساتھ نگراں سیٹ اپ پر حتمی مشاورت کریں، تاہم وزیر اعظم یہ کانفرنس بلانے کا فیصلہ کر چکے ہیں اور جلد وزیر اعظم تمام رہنمائوں کو شرکت کی دعوت دیں گے۔

07

مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل ظفر اقبال جھگڑا نے 'ایکسپریس' کو بتایا کہ اگر ایجنڈا ٹھیک ہے اور کانفرنس بلانے کا مقصد نیک ہو تو ہمیں شرکت پر اعتراض نہیں ہو گا ہماری قیادت جلد اس کانفرنس کے بارے میں مشاورت کرے گی۔ سابق وزیر داخلہ آفتاب شیر پائو نے 'ایکسپریس' سے گفتگو کے دوران کہا کہ کل جماعتی کانفرنس کے بارے میں ابھی نہیں بتایا گیا جب دعوت ملی تو مشاورت کر کے شرکت کریں گے، انتخابات سے قبل جس دھاندلی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے وہ بند کیا جائے، مذہبی جماعتوں اور تحریک انصاف کے قائدین کا کہنا ہے کہ کانفرنس کے انعقاد کا مقصد فوٹو سیشن نہیں ہونا چاہیے، ٹھوس ایجنڈا دیا جائے اور شفاف فیصلے کیے جائیں تو ہم شرکت کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں