گلگت بلتستان فاٹا پاٹا میں مردم شماری میں تاخیر کا خدشہ

گلگت بلتستان اسمبلی قانون کی منظوری دے کر درخواست بھجوائے گی جس پروفاق صدارتی حکم کے ذریعے مردم شماری کی منظوری دے گا


عابد علی آرائیں February 27, 2017
وزارت قانون مردم شماری کے لیے ایگزیکٹو آرڈر جاری کرانے کے حوالے سے سمری بنانے میں ناکام ہوگئی۔ فوٹو:فائل

KARACHI: گلگت بلتستان، فاٹا اور پاٹا میں مردم شماری میں تاخیر ہونے کا خدشہ ہے تاہم فاٹا میں مردم شماری پرایگزیکٹو آرڈر جاری کرانے کیلیے وزارت قانون کی جانب سے سمری کی تیاری کا آغاز نہ ہوسکا۔

وزارت قانون کے ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان، فاٹا اورپاٹامیں مردم شماری15مارچ سے شروع ہونے کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں، ملک بھر میں 15 مارچ سے مردم شماری شروع کرنے کے انتظامات کوحتمی شکل دی جارہی ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں مردم شماری کے حوالے سے کوئی حکمت عملی تیارکی گئی ہے نہ وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقوں(فاٹا) اور صوبوں کے زیرانتظام قبائلی علاقوں (پاٹا) میں مردم شماری کے انعقاد کے لیے آئین وقانون میں وضع طریقہ کارکی روسے اقدامات کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل ایک کے تحت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ نہیں، آزاد کشمیر میں وہاں کی حکومت مقامی انتظامیہ کی مدد سے مردم شماری کیلیے اقدامات کررہی ہے جبکہ گلگت بلتستان میں مردم شماری کیلیے وہاں کی اسمبلی قانون کی منظوری دے کر وفاقی حکومت کومردم شماری کیلیے درخواست بھجوائے گی جس پر وفاقی حکومت صدارتی حکم کے ذریعے مردم شماری کی منظوری دے گی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں