جرمنی میں لیزر ٹیکنالوجی سے ڈرون طیارے گرانے کاتجربہ

ایک کلومیٹرفاصلے سے15ملی میٹرفولادی گارڈکاٹ کرڈرون کونشانہ بنایاجاسکتا ہے.


BBC January 10, 2013
ہتھیارکوایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے کابھی منصوبہ ہے،رائن میٹل کمپنی حکام. فوٹو: اے ایف پی/فائل

جرمنی کی ایک کمپنی نے لیزر ہتھیاروں کا ایسا نظام ایجاد کیا ہے جس کی مدد سے ایک میل سے زائد فاصلے سے ڈرون طیاروں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

جرمنی کی رائن میٹل ڈیفنس کمپنی نے اس لیزر ہتھیار کا مظاہرہ بھی کیا ہے۔ اس لیزر سسٹم میں 2 ہتھیار موجود ہوتے ہیں اور ان کی مدد سے ایک کلو میٹر فاصلے سے 15 ملی میٹر فولاد کے گارڈر کو کاٹا جا سکتا ہے۔ کمپنی کا منصوبہ ہے کہ اس نظام کو آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے قابل بنایا جائے اور اس میں خود کار توپیں موجود ہوں۔

10

کمپنی کا کہنا ہے کہ 50 کلو واٹ توانائی کی حامل اس سسٹم میں ریڈار اور آپٹیکل نظاموں کے تحت تیزی سے آنے والے ڈرونز کی نشاندہی اور ان پر نظر رکھی جا سکتی ہے۔ کمپنی کے مطابق 50 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے پرواز کرنے والے ڈرون جب فائرنگ کے لیے مختص علاقے میں پہنچے تو ان کو اس سسٹم کے ذریعے مار گرایا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں