پاکستانی معاشرے میں خلع کی شرح بڑھ گئیبرطانوی رپورٹ

پاکستان میں غیرت کے نام پرقتل میں زیادہ تعداد عورتوں کی ہوتی ہے،عورت فائونڈیشن


Sana News January 11, 2013
پاکستان میں غیرت کے نام پرقتل میں زیادہ تعداد عورتوں کی ہوتی ہے،عورت فائونڈیشن فوٹو فائل

پاکستانی معاشرے میںخواتین میں طلاق لینے کے رحجان میں اضافہ دیکھاگیا ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق اگرچہ یہ شرح بہت زیادہ نہیں ہے مگرگزشتہ کچھ برسوں کی نسبت اس میں اضافہ پایا گیا ہے۔ اس حوالے سے مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں سال 2012 ء میں تقریبا 657 جوڑے ایک دوسرے سے الگ ہوئے حالانکہ 2002 ء میںیہ تعداد صرف 208 تھی۔ برطانوی رپورٹ میں'' عورت فائونڈیشن '' کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ برس 1636 قتل غیرت کے نام پرہوئے۔ جس میں اکثریت خواتین کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق خلع لینے والی بیشتر خواتین کا تعلق پڑھی لکھی اور متوسط طبقے سے ہوتا ہے جو اپنے حقوق پہچانتی ہیں۔

05

گھریلو ناانصافیوں اور ناچاقی خلع کا سبب بنتی ہے ۔ اکثر خواتین نوکری پیشہ ہوتی ہیں جو وکلا کی بھاری فیسیں بھی ادا کرلیتی ہیں جبکہ دیہی علاقوں میں یہ شرح بہت کم ہے۔ دوسرییہ کہ دیہی خواتین خاوند سے اختلافات کے باوجود طلاق نہیں لے سکتی اس کی وجہ آگاہی کی کمی اور وکلا کی فیس ادا نہ کرسکناہے۔ جماعت اسلامی کی رہنما شنفیرہ جمال کا کہنا ہے اللہ طلاق کو ناپسند کرتا ہے تاہم اللہ نے کسی مردکو بیوی پر تشدد کی اجازت بھی نہیں دی ہے۔ رپورٹ میں طالبان کا بیان بھی شامل کیا گیا ہے جن کے مطابق معاشرے میں خواتین کی طلاق کواچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں