لاہوررمضان بازاروں میںمارکیٹ سے زائدنرخ پراشیا کی فروخت

پھل بھی10روپے کلوتک مہنگے،بازاروںکی انتظامیہ میںرابطوں کافقدان تھا،سروے رپورٹ


Commerce Reporter July 30, 2012
پھل بھی10روپے کلوتک مہنگے،بازاروں کی انتظامیہ میں رابطوں کا فقدان تھا،سروے رپورٹ فوٹو اے ایف پی

ضلعی حکومت اور مارکیٹ کمیٹیوںکے زیرانتظالاہورکے مختلف علاقوں میں لگائے گئے سستے رمضان بازارعوام کوسستی اشیائے خورونوش فراہم کرنے میںناکام ثابت ہوچکے ہیں،بازاروں میں پرائس کنٹرول کمیٹیاںاورحکومتی رِٹ کہیںدکھائی نہیںدیتی اوردکاندارمن مانے نرخوںپراشیافروخت کررہے ہیں۔

سرکاری طورپران سے بازپرس کرنے والاکوئی نہیں ہے، وحدت کالونی میںلگائے گئے رمضان بازار میں فروخت ہونے والی اشیائے ضروریہ اورمارکیٹ میں فروخت کی جانے والی اشیاکی قیمتوںمیںفرق کااندازہ اس امرسے کیاجاسکتاہے کہ یہاںپر مرغی کاگوشت 200 روپے فی کلو میںفروخت کیاجارہاتھاجس کے ساتھ مرغی کا3چھٹانک کا بھاری بھرکم پوٹہ بھی اسی ریٹ پرفروخت کیاجارہاتھاجبکہ کھلی مارکیٹ میںمرغی کاگوشت177سے 180روپے فی کلومیںفروخت ہوتارہادیگراشیائے خورونوش کے ریٹس بھی اتنے پرکشش نہیںتھے کہ لوگ خوشی خوشی مارکیٹ کے مقابلے میںسستے بازاروں سے خریداری کرتے۔

شہریوں نے شکایت کی کہ قیمتوںمیںکنٹرول کے دعوے توکیے جاتے ہیںلیکن عمل کہیں دکھائی نہیں دیتا،اسی طرح وہ فروٹ جو رمضان بازارمیںکم قیمت کے دعوے کے ساتھ فروخت کیلیے موجودتھا وہ کھلی مارکیٹ میں5 سے 10 روپے فی کلو گرام کم میںفروخت ہورہاتھا،ان میںآم، آڑو، ناشپاتی، انار،انگور اورگرماشامل تھے،رمضان بازار انتظامیہ اور مارکیٹ کمیٹیوں کے درمیان باہمی رابطے اور ہم آہنگی کافقدان بھی پایا گیاہے،شادمان میںلگائے گئے رمضان بازار میں شکایت سیل کے ذریعے یہ اعلانات کیے جاتے رہے کہ خریدارحضرات خصوصاًخواتین رمضان بازار میںچھوٹے بچوں کولیکرنہ آیاکریںکیونکہ ان کے گم ہوجانے کااندیشہ رہتاہے۔

یہ بازار اشیائے ضروریہ کی خریداری کیلیے ہیں،انجوائے منٹ کیلیے نہیں،دوسری طرف وحدت کالونی میں لگائے گئے رمضان بازار کی حدور میں چھوٹے بچوں کیلیے جھولے لگائے گئے تھے جو بچوں کورمضان بازارمیںترغیب دینے کاذریعہ تھا،صفائی کاانتظام البتہ بہتراورتسلی بخش تھا،علاقہ مکینوںنے اعتراض کیاکہ یہاں پر اشیاکے نرخوں کا تعین اشیاکے معیار کوپیش نظررکھ کرنہیں کیاجاتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں