خسرہہلاکتوں کے باوجودکوئی کمیشن نہیں بنا

200بچوںکی ہلاکت کی وجہ وفاقی وزارت صحت کاخاتمہ،غیرمؤثرمانیٹرنگ ہے،رپورٹ


Jahangir Minhas January 12, 2013
200بچوںکی ہلاکت کی وجہ وفاقی وزارت صحت کاخاتمہ،غیرمؤثرمانیٹرنگ ہے،رپورٹ فوٹو: ایکسپریس نیوز

صوبہ سندھ کے 8 اضلاع میں خسرہ کی بیماری کے باعث 200 بچوں کی ہلاکتوں کی بڑی وجوہات میں وفاق کی سطح پر وزارت صحت کا خاتمہ اور مانیٹرنگ کا نظام غیر مؤثر ہونا قرار دیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اتنی بڑی تعداد میں خسرہ سے متاثرہ بچوں کی ہلاکتوں میں ویکسین کی پوری مقدار کی عدم فراہمی بھی شامل ہے۔ وفاق کی سطح پر چھوٹے بچوں کی ان خطرناک بیماریوں کے تدارک کیلیے کوئی مؤثر نظام نہ ہونے کے باعث پہلی مرتبہ ایک ہفتے کے دوران خسرہ سے متاثرہ بچوں کے 1550 کیسز سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق یکم سے 10 جنوری 2013 تک سندھ کے 8 اضلاع میں خسرہ سے 12 بچوں کی اموات واقع ہوئیں۔

08

جبکہ ابھی تک ان واقعات کی مکمل تحقیق کیلیے کوئی کمیشن تشکیل نہیں دیا گیا، نہ ہی خسرہ کی ویکسین کے معیار کو پرکھنے کیلیے کوئی ٹیم مطلوبہ نتائج اخذ کر سکی ہے۔ ذرائع کے مطابق اگر بروقت یونیسیف اور عالمی ادارہ صحت کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا جاتا تو چھوٹے بچوں میں ہلاکتوں کی تعداد پر قابو پایا جا سکتا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ 200 کے قریب بچوں کی ہلاکتوں کے بعد بھی صرف ایک ہفتے کے دوران خسرہ سے متاثرہ 1550 نئے کیسز کا سامنے آنا شعبہ صحت کے ارباب اختیار کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں