پی سی بی ملازمین بغیر کام کے تنخواہیں بٹورنے لگے

ہائوس رینٹ لینے کے باوجود نیاز اسٹیڈیم حیدرآباد کا بطور رہائش گاہ بھی استعمال۔


Furqan Rajput January 13, 2013
انتظامیہ باخبر ہونے کے باوجود ان کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی کی طرح حیدرآباد میں تعینات پی سی بی کے ملازمین بھی بغیر کام کے بھاری تنخواہیں بٹور رہے ہیں۔

کئی افراد تنخواہ میں ہزاروں روپے ہائوس رینٹ کی مد میں ملنے کے باوجود نیاز اسٹیڈیم کو رہائش کے طور پر بھی استعمال کر رہے ہیں،انتظامیہ باخبر ہونے کے باوجود ان کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے سے گریزاں ہے،ذرائع کے مطابق حیدرآباد و اندورن سندھ کے واحد انٹرنیشنل مرکز نیاز اسٹیڈیم میں شکار پور سے تعلق رکھنے والے نثار احمدکیوریٹر اور ٹھٹھہ کے عاشق جون اسسٹنٹ کیوریٹر کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

پی سی بی دونوں کو بالترتیب 30اور25 ہزار سے زائد روپے ماہوار تنخواہ کی ادائیگی کرتا ہے، انھیں دیگر الائونسزکے ساتھ ہائوس رینٹ کی مد میں بھی ہزاروں روپے ادا کیے جارہے ہیں لیکن اس کے باوجود دونوں نے تاریخی نیاز اسٹیڈیم ہی میں رہائش اختیار کی ہوئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نثار احمد نے ریجنل آفس اور عاشق جون نے نئی بلڈنگ کو اپنا گھر بنا لیا، سامان رکھنے کے لیے سابق آر ڈی ایم کے دفتر کو استعمال کیا جا رہا ہے۔

09

دونوں ملازمین گرمیوں کی راتوں میں اے سی کی سہولت کا بھی بھرپور فائدہ اٹھاتے رہے اور انھیں سرکاری ٹی وی، ٹیلیفون اور گیزر کی سہولت بھی دستیاب ہے،دونوں ملازمین کے ان سہولتوں سے استفادہ کرتے ہوئے چار سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا،اس دوران وہ ہائوس رینٹ کی مد میں بھی پی سی بی سے لاکھوں روپے وصول کرچکے ہیں۔

ذرائع نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ حال ہی میں نیاز اسٹیڈیم میں منیجر کی حیثیت سے تعینات کیے جانے والے علی جان راجپر کو مینجمنٹ اور کرکٹ کا کوئی تجربہ نہیں،انھیں مبینہ طور پر سانگھڑ کے ایک بااثر شخص کی سفارش پر ذمہ داری سونپی گئی، کچھ عرصے قبل حیدرآباد میں منعقدہ سندھ گیمز کیلیے نیاز اسٹیڈیم دیے جانے کے حوالے سے علی جان کو پی سی بی کے اعلیٰ افسر کی جانب سے شو کاز نوٹس بھی بھیجا گیا تاہم مذکورہ بااثر شخصیت کی وجہ سے نوٹس واپس لے کرکوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں