سندھ کابینہ کا اہم اجلاس آج ہوگا آئی جی کو ہٹانے کی منظوری لی جائے گی

عدالتی حکم کے بعد صوبائی حکومت کے قانونی مشیران نے وزیراعلیٰ کو کابینہ کے ذریعے آئی جی کو ہٹانے کا مشورہ دیا تھا


عدالتی حکم کے بعد صوبائی حکومت کے قانونی مشیران نے وزیراعلیٰ کو کابینہ کے ذریعے آئی جی کو ہٹانے کا مشورہ دیا تھا، فوٹو؛ فائل

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی كابینہ كا ہنگامی اجلاس آج طلب كرلیا جس میں آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کی منظوری لی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق ذوالفقار علی بھٹو كی برسی كی تقریب كے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے نوڈیرو میں پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین كے سربراہ آصف علی زرداری سے آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ كے معاملے پر بات چیت كی اور انہیں اے ڈی خواجہ كی بحالی سے متعلق سندھ ہائی كورٹ كے فیصلے كی تفصیلات سے آگاہ كیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: حکومت سندھ نے اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کے لیےوفاق کو خط لکھ دیا

آصف زرداری سے ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیكریٹری سندھ رضوان میمن كو فون كركے كابینہ كا اجلاس طلب كرنے كا حكم دیا جس کے بعد محكمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن كے كیبنٹ سیكشن نے سركاری طور پرعام تعطیل ہونے كے باوجود منگل كی شام دیر سے كابینہ كے اجلاس كے حوالے سے نوٹیفكیشن جاری كردیا۔ محكمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے جاری كردہ نوٹیفكیشن میں كسی بھی ایجنڈے كا ذكر نہیں كیا گیا ہےجب كہ عام طور كابینہ كے اجلاس كے حوالے سے جاری كیے جانے والے نوٹیفكیشن میں اجلاس كا ایجنڈا تفصیل سے درج كیا جاتا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: سندھ ہائی کورٹ نے اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کا نوٹی فکیشن معطل کردیا

ذرائع كے مطابق صوبائی كابینہ كے اہم اجلاس میں آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ كی خدمات وفاق كو واپس كرنے كا فیصلہ كیا جائے گا جب كہ امكان ہے كہ كابینہ كے اجلاس كے بعد اسی دن وفاقی حكومت كو ایك خط ارسال كردیا جائے گا جس میں سندھ كابینہ كے اجلاس كے حوالہ دیتے ہوئے وفاقی حكومت كو اے ڈی خواجہ كی خدمات واپس لینے اور سندھ میں نیا آئی جی مقرر كرنے كی سفارش كی جائے گی، اس سلسلے میں وفاقی حكومت کو پھر سے تین سینئر پولیس افسران کے نام بھی دیئے جائیں گے جن میں سے كسی ایك كو آئی جی پولیس مقرر كرنے كا كہا جائے گا۔

اس خبر کو پڑھیں: پیپلزپارٹی کا آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی بحالی کا حکم چیلنج کرنے فیصلہ

ذرائع نے بتایا کہ حكومت سندھ كی جانب سے جن تین پولیس افسران كے نام دوبارہ سے بھیجے جائیں گے ان میں امكانی طور پر سر فہرست سردار عبدالمجید دستی كو ہی ركھا جائے گا جنہیں حكومت سندھ نے اے ڈی خواجہ كو ہٹانے بعد آئی جی پولیس كا چارج دیا تھا۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت نے گزشتہ روز آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے سپرد کردی تھیں اور سردار عبدالمجید دستی کو قائم مقام آئی جی مقرر کیا تھا تاہم سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کو فوری چارج لینے کا حکم دیا تھا۔ عدالتی فیصلے کے بعد حكومت سندھ كے قانونی مشیروں نے وزیراعلیٰ سندھ كو تجویزدی تھی كہ ہائی كورٹ كے فیصلے كی روشنی میں آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ كو ہٹانے كے لیے ضروری ہے كہ اس كی رسمی منظوری سندھ كابینہ سے حاصل كی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔