آئرلینڈ پاکستان ہاکی ٹیم کی میزبانی کیلیے تیار

ورلڈ لیگ سے قبل17مئی سے سیریز کا انعقاد ہوگا، کیمپ کیلیے کھلاڑیوں کی ابتدائی فہرست تیار


ورلڈ لیگ سے قبل17مئی سے سیریز کا انعقاد ہوگا، کیمپ کیلیے کھلاڑیوں کی ابتدائی فہرست تیار۔ فوٹو:فائل

آئرلینڈ نے پاکستان ہاکی ٹیم کی میزبانی کیلیے حامی بھر لی ہے تاہم آئرش فیڈریشن نے پی ایچ ایف حکام کے خط کا مثبت جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ہم17 مئی سے گرین شرٹس کی میزبانی کرنے کے لیے تیار ہیں۔

پاکستان ہاکی ٹیم کی رواں برس انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ ہاکی لیگ کے مقابلوں میں تیزی آ گئی ہے، پی ایچ ایف عہدیدارنیوزی لینڈ اورآسٹریلیا کے دوروں کے بعد گرین شرٹس کی یورپ کی کسی ٹیم کیساتھ سیریز چاہتے ہیں، اس ضمن میں فیڈریشن حکام کی طرف سے اسپین، آئرلینڈ، جرمنی اور فرانس کی فیڈریشنز کو خطوط بھی لکھے گئے جس میں دونوں ٹیموں کے درمیان 4 سے 5 میچز کے انعقاد کی تجویزدی گئی۔

ذرائع کے مطابق ان ممالک میں سے آئرلینڈ نے پی ایچ ایف کے خط کا مثبت جواب دیتے ہوئے گرین شرٹس کی میزبانی کرنے کی حامی بھری ہے۔آئرلینڈ ہاکی فیڈریشن کا کہنا ہے کہ ورلڈ ہاکی لیگ کی تیاریوں کے لیے پاکستان کی ہاکی ٹیم ان کے ملک میں آنا چاہتی ہے تو ہم 17مئی سے میزبانی کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ورلڈ ہاکی لیگ کے مقابلے 15جون سے شروع ہو کر 25جون تک انگلینڈ میں جاری رہیں گے جس میں میزبان انگلینڈ سمیت ارجنٹائن ، ہالینڈ، بھارت، کوریا اور پاکستان سمیت مجموعی طور پر10 ٹیمیں شریک ہوں گی، مزید معلوم ہوا ہے کہ ورلڈ ہاکی فیڈریشن کی تیاریوں کے لیے پاکستان ہاکی فیڈریشن کا تھنک ٹینک بدھ کو ایک بار پھر نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں سرجوڑ کربیٹھے گا۔

علاوہ ازیں صدر فیڈریشن بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر کی سربراہی میں ہونے والے اس اجلاس میں سیکریٹری فیڈریشن شہباز احمد سینئر، ہیڈ کوچ خواجہ محمد جنید اور سلیکشن کمیٹی ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ کی تیاریوں کیلیے کھلاڑیوں کے انتخاب، کیمپ کے مقام اور قومی ٹیم کے دورئہ یورپ سمیت متعدد اہم امور پر بات چیت کریں گے۔

مزید معلوم ہوا ہے کہ سلیکشن کمیٹی نے ورلڈ ہاکی لیگ کے کیمپ کیلیے کھلاڑیوں کی ابتدائی فہرست تیار کر لی ہے جس میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کادورہ کرنے والی ٹیم کے تمام 20 کھلاڑیوں کے علاوہ عرفان سینئر سمیت متعدد تجربہ کار کھلاڑیوں کو بھی مدعو کیا جائیگا تاہم عمران بٹ اور رضوان سینئر اس کیمپ کا حصہ نہیں ہوں گے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں