آرٹس کونسل میں 2روزہ کراچی ڈانس فیسٹیول شروع ہو گیا

رقص فطرت کا حصہ ہے یہ ہم سب کے اندر موجود ہے جو عمل فطرت میں ہو اسے غیر فطری کیسے کہا جاسکتا ہے، سید سردار علی شاہ


نمرہ ملک May 06, 2017
رقص فطرت کا حصہ ہے یہ ہم سب کے اندر موجود ہے جو عمل فطرت میں ہو اسے غیر فطری کیسے کہا جاسکتا ہے، صوبائی وزیر ثقافت

KARACHI: آرٹس کونسل میں 2روزہ کراچی ڈانس فیسٹیول کا آغاز ہو گیا جس میں صوبائی وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ نے کہا کہ رقص فطرت کا حصہ ہے یہ ہم سب کے اندر موجود ہے جو عمل فطرت میں ہو اسے غیر فطری کیسے کہا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب صدر آرٹس کونسل احمد شاہ نے کہا کہ یہ ملکی و علاقائی سطح کا پہلا ڈانس فیسٹیول ہے جس میں رقص کی مختلف صنف سے تعلق رکھنے والوں کو مدعو کیا ہے اور پاکستان کے علاقائی رقص گروپ بھی اس فیسٹول میں شرکت کررہے ہیں، آرٹس کونسل کی ہمیشہ سے کوشش رہی کہ ہم معاشرے میں فن و ثقافت کو بحال کریں جس کے لیے ہم مسلسل کاوشیں کررہے ہیں، رقص فیسٹیول بھی اسی کی ایک کڑی ہے، پہلے روز کا آغاز'' رقص اور اس کی مشکلات'' کے موضوع پرمبنی سیشن سے کیا گیا جس میں کلاسیکل رقص اور تحریک نسواں کی بانی شیما کرمانی، عصر حاضر کے ماہر رقص وہاب شاہ اورماہر کتھک رقص عدنان جہانگیر نے تبادلہ خیال کیا، ماہر معمار و ورثہ ماروی مظہر نے سیشن کی میزبانی کے فرائض انجام دیے۔

شیماکرمانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جتنے اس طرح کے فیسول ہوں گے اتنا ہی فن رقص فروغ پائے گا، علاوہ ازیں اوپن ایئر تھیٹر میں نگہت چوہدری، عدنان جہانگیر، آمنہ ماواز، حیدر، سہیل ملک، بازلہ مصطفی، شیما کرمانی، سارہ کاکل، ڈی جے جون گروپ، فروخ دربار، شاہین ڈھول اینڈ ڈانڈیا گروپ، وہاب شاہ ڈانس کمپنی نے صوفی، فوک، تلانہ، خٹک، تھیٹریکل کانٹیمپری، کٹھک، ڈھول داندیاں ودیگر رقص کی صنف پر پرفارمنس پیش کرکے حاضرین کے دل موہ لیے، فیسٹول کے دوسرے روز ورکشاپ شام 6 بجے ہوگی، ڈانس پرفارمنس رات 8 بجے جس میں پہلے روز کی طرح ڈانس کی مختلف اقسام پیش کی جائے گی

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔