ڈائٹ مشروبات ڈپریشن کی وجہ بن سکتی ہیں

امریکامیں اڑھائی لاکھ افرادکےبارےمیں کی جانےوالی اسٹڈی کےمطابق ڈائٹ مشروبات پینےوالےافرادمیں ڈپریشن زیادہ پایاجاتا ہے۔


Muhammad Akhtar January 27, 2013
برٹش ڈائٹ ایسوسی ایشن کے گینر بسل کا کہنا ہے کہ سافٹ ڈرنک اور دیگر بہت سے مشروبات میں سویٹنر استعمال کیا جاتا ہے جو مصنوعی میٹھا ہوتا ہے اور ’’مصنوعی‘‘ کا لفظ ہی انہیں مشکوک بنادیتا ہے۔ فوٹو: فائل

ایک جامع اسٹڈی کے بعد ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ڈائٹ مشروبات پینے کے نتیجے میں ڈپریشن میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

امریکہ میں اڑھائی لاکھ افراد کے بارے میں کی جانے والی اسٹڈی کے مطابق ڈائٹ مشروبات پینے والے افراد میں ڈپریشن زیادہ پایا جاتا ہے۔

اسٹڈی کے مطابق کم مقدار میں ڈائٹ مشروبات پینے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا لیکن جو افراد روزانہ ڈائٹ ڈرنک یا مصنوعی طریقے سے میٹھے کیے جانے والے مشروبات کے چار گلاس سے زیادہ پیتے ہیں ، ان میں ڈپریشن کا خدشہ ایک تہائی سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

نارتھ کیرولینا میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے سرکردہ محقق ڈاکٹر ہونگ لی چن کے مطابق ان کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ڈائٹ ڈرنک کم پینے اوراس کی جگہ پھیکی کافی پی جائے تو اس سے ڈپریشن میں کمی ہوسکتی ہے۔ تاہم کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے مزید تحقیق کی ضرورت رہے گی۔

برٹش ڈائٹ ایسوسی ایشن کے گینر بسل کا کہنا ہے کہ سافٹ ڈرنک اور دیگر بہت سے مشروبات میں سویٹنر استعمال کیا جاتا ہے جو مصنوعی میٹھا ہوتا ہے اور ''مصنوعی'' کا لفظ ہی انہیں مشکوک بنادیتا ہے۔ ان مصنوعی میٹھوں میں اسپراٹیم ، اسیکرین ، ایکسوفلیم پوٹاشیم ، سائیکلامیٹ اور سکرلوس وغیرہ شامل ہیں۔ان کو سافٹ ڈرنکس کے علاوہ بیکریوں کی مصنوعات میں بڑے پیمانے پر استعمال کیاجاتا ہے۔ان کے کچھ فائدے تو بہرحال موجود ہیں جیسے یہ کیلوریز سے پاک ہوتی ہیں اور خون میں شوگر کی سطح میں اضافہ نہیں کرتیں۔اس کے علاوہ ایسے قواعد وضوابط بھی موجود ہیں کہ ان خوراکوں میں کتنی مقدار میں سویٹنر ڈالنا چاہیے۔

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ ان مصنوعی میٹھوں پرتحقیق ابھی جاری ہے اور اس سے ابھی ڈپریشن کے ساتھ صرف ایک ممکنہ تعلق کا پتہ چلتا ہے، وجوہات اور اثرات کا پتہ نہیں چلتا۔ ان کا کہنا ہے کہ چونکہ ابھی تحقیق جاری ہے اس لیے حتمی طورپر یہ نہیں کہا جاسکتا کہ مصنوعی میٹھوں سے ڈپریشن لاحق ہوتا ہے۔ ابھی صرف ایک شبہ ہے۔

سٹڈی کے حامی ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی میٹھوں والی اشیا جیسے سافٹ ڈرنک اور بیکری کی مصنوعات چونکہ موٹاپے اور ذیابیطس میں اضافہ کرتی ہیں، اس لیے ہوسکتا ہے کہ ڈپریشن کی وجہ یہی موٹاپا اور ذیابیطس ہو۔جو افراد ڈپریشن کے مریض ہیں ، ہوسکتا ہے کہ مذکورہ تحقیق کے بعد وہ اس یقین کا شکار ہوجائیں کہ ان کے اس عارضے کی وجہ یہی سافٹ ڈرنکس ہیں ، لیکن یہ محض ایک ایسا مغالطہ بھی ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے ڈپریشن کی دیگر وجوہات کی طرف سے بے فکر ہوجائیں اوراس دھوکے میں ان کا ڈپریشن بڑھتا جائے۔اس لیے بہتر یہی ہے کہ اچھے معالج سے رابطہ کیا جائے اور فالو اپ رکھا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں